مقدمات جلد نمٹانے کے لیے قانونی اصلاحات کا فیصلہ


اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ بیشک لیگل ریفارمز بہت بڑا چیلنج ہے لیکن حکومت اس کے لیے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ قانونی اصلاحات کے نتیجے میں سول مقدمہ دو اڑھائی سال میں پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیوانی مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے ترمیم لا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیوانی مقدمات قوانین میں سقم کے باعث دہائیوں تک چلتے ہیں۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ وراثتی جائیداد کی منتقلی کے لیے بھی قانون میں ترمیم تجویز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی لیٹر آف ایڈ منسٹریشن اور سیکسیشن سرٹیفکیٹ کے لیے کورٹ سے رجوع کرنا پڑتا ہے لیکن قوانین میں ترمیم سے یہ لیٹر نادرا سے جاری ہو جائیں گے۔

ایک سوال پرانہوں نے واضح کیا کہ نادرا کے پاس 90 فیصد پاکستانیوں کا ڈیٹا ہے۔

ممتاز قانون دان بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ دیوانی مقدمات جلد نمٹانے کے لیے بھی ترامیم تجویز کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ترامیم کے نتیجے میں دیوانی کیس کی اپیل براہ راست ہائی کورٹ میں ہو سکے گی۔

وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ہائی کورٹ قانون اور حقائق کا جائزہ لے کر فیصلے دے گی اورسپریم کورٹ صرف قانونی نقطے پر فیصلے دے سکے گی۔


متعلقہ خبریں