اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 124 فلسطینی زخمی


غزہ: اسرائیلی جارحیت کی زد میں آکر ایک فلسطینی صحافی سمیت 124 فلسطینی مظاہرین زخمی ہو گئے ہیں۔  فلسطین میں اسرائیلی موجودگی کے خلاف احتجاج کر نے والے فلسطینیوں پر اسرائیل کی جانب سے تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے ساتھ سرحدی علاقے کو غیرفوجی علاقہ قرار دیا گیا تھا۔

فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق زخمیوں میں ان کے محکمہ کا ایک فرد بھی شامل ہے۔ میڈیا کے مطابق زخمیوں میں سے 18 افراد کو اسرائیلی نشانہ بازوں نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر مسلح، پرامن مظاہرین پر فائرنگ غیر قانونی عمل ہے۔ اسرائیلی محکمہ دفاع کے ترجمان کا بیان تھا کہ ہنگامہ آرائی میں مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ مظاہرین کی جانب سے دستی بم اور دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا گیا۔

اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کی غیر مسلح مظاہرین پر فائرنگ کی شدید مذمت کی گئی۔

گذشتہ سات ماہ سے فسلطینی زمینوں پر اسرائیلی قبضے اور فلسطین میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ کئی ماہ سے جاری مظاہروں میں متعدد افراد زخمی اور جاں بحق ہو چکے ہیں۔

سب سے زیادہ ہلاکتیں مئی کے مہینے میں ہوئیں جب امریکی سفارتخانہ یروشلم منتقل کیا گیا۔ اس دن کو فلیسطین کی تاریخ میں 2014 کی فوجی کارروائی کے بعد سب سے بڑا سانحہ کہا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں