آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہباز شریف کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور



لاہور: احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

ہفتے کے روز شہباز شریف کو بکتر بند گاڑی میں احتساب عدالت پیش کیا گیا جہاں جج سید نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ کمرہ عدالت میں رش کے سبب شہباز شریف کو جج کے چمبرمیں پیش کیا گیا۔

شہباز شریف کی جانب سے وکلاء پر مشتمل تین رکنی پینل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آرٹیکل 10 اے کے تحت ان کے مؤکل کو حق حاصل ہے کہ معاملے کی سماعت کھلی کچہری میں کی جائے، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے دوبارہ کمرہ عدالت میں کیس کی سماعت کی۔

نیب کی جانب سے وارث علی جنجوعہ اور شہباز شریف کی جانب سے ایڈووکیٹ امجد پرویز، اعظم نذیر تارڈ اور فرحاد علی شاہ پیش ہوئے۔

نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا کہ اپوزیشن لیڈر سے مزید تفتیش کرنی ہے، عدالت شہباز شریف کو نیب کے حوالے کرے۔

شہباز شریف کے وکلا نے مؤقف اپنایا کہ سابق وزیراعلیٰ کو دھوکے سے بلا کر گرفتار کیا گیا ہے۔ تین رکنی پینل کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت بھی کی گئی۔

شہباز شریف نے مؤقف میں کہا کہ میں قوم کا خادم ہوں خود، قومی کی پائی پائی بچائی ہے اور میں نے خود ہی انکوائری کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات سے قبل گرفتاری سیاسی انتقام ہے، ایک روپے کرپشن کا الزام بھی ثابت نہیں کیا جاسکتا، مجھے کسی اور کیس میں صفائی کے لیے بلایا گیا تھا اور گرفتار کرکے میری خدمات کا یہ صلہ دیا جارہا ہے۔

سماعت کے دوران حمزہ شہباز اور سلمان شہباز بھی دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

نیب نے گزشتہ روز سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا۔ شہباز شریف پر کروڑوں روپے کرپشن اور من پسند افراد کو ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اب تک آٹھ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں سب سے بڑی گرفتاری شہباز شریف کی ہے۔ قبل ازیں  نیب نے 21 فروری کو لاہور ڈویلپمنٹ کمپنی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو گرفتار کیا تھا۔

24 فروری کو بسم اللہ انجینئرنگ کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو گرفتار کیا گیا تھا جب کہ سابق سی ای او پنجاب لینڈ ڈیپارٹمنٹ امتیاز حیدر، عارف مجید بٹ، اکنامک اسپیشلسٹ بلال قدوائی،اور ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرار سعید بھی آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں۔

نیب نے پانچ جولائی 2018 کو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو بھی اسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں