کشمیر اور خیبرپختونخوا میں آنے والے قیامت خیز زلزلے کو 13 سال گزرگئے تاہم آج بھی اس واقعے کے متاثرین کی سننے والا کوئی نہیں۔
اس زلزلے کے نتیجے میں 87 ہزار سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 50 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
متاثرین کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدے 13 سال کے طویل عرصے گزر جانے کے باوجود پورے نہیں کیےگئے۔
ہم نیوز کی تحقیقاتی ٹیم نے اس حوالے سے تحقیقات کی ہیں جس کے دوران نہ صرف متاثرین سے رابطہ کیا گیا بلکہ ان 13 سالوں کے دوران اس حوالے سے اہم حکومتی و دیگر شخصیات کے موقف بھی جانے گئے۔
ملکی تاریخ کے بدترین زلزلے پر ہم انویسٹیگیٹس کی اسپیشل رپورٹ، دیکھیے ہفتے کی رات 10:05 پرصرف ہم نیوز پر#HUMNews #HumInvestigates#Earthquake2005 #SpecialReport pic.twitter.com/CKDdSRoCNV
— Hum Investigates (@HumInvestigates) October 3, 2018
مظفر آباد ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق چیئرمین زاہد امین نے کہا کہ اسلام آباد میں لوگ چاہتے تھے کہ کروڑوں روپوں کے کام ان کے عزیزوں کو دے دیے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے لاشوں پر بہت مال کمایا لیکن کسی نے ان سے اس بارے میں کچھ نہیں پوچھا۔
2005 کے زلزلے کے حوالے سے ’ہم انویسٹی گیٹس‘ کا خصوصی پروگرام ہفتے کو 10بج کر 3 منٹ پر نشر کیا جائے گا۔