زلزلہ 2005: ’لاشوں پر لوگوں نے بہت مال کمایا‘


کشمیر اور خیبرپختونخوا میں آنے والے قیامت خیز زلزلے کو 13 سال گزرگئے تاہم آج بھی اس واقعے کے متاثرین کی سننے والا کوئی نہیں۔

اس زلزلے کے نتیجے میں 87 ہزار سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 50 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

متاثرین کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدے 13 سال کے طویل عرصے گزر جانے کے باوجود پورے نہیں کیےگئے۔

ہم نیوز کی تحقیقاتی ٹیم نے اس حوالے سے تحقیقات کی ہیں جس کے دوران نہ صرف متاثرین سے رابطہ کیا گیا بلکہ ان 13 سالوں کے دوران اس حوالے سے اہم حکومتی و دیگر شخصیات کے موقف بھی جانے گئے۔

مظفر آباد ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق چیئرمین زاہد امین نے کہا کہ اسلام آباد میں لوگ چاہتے تھے کہ کروڑوں روپوں کے کام ان کے عزیزوں کو دے دیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے لاشوں پر بہت مال کمایا لیکن کسی نے ان سے اس بارے میں کچھ نہیں پوچھا۔

2005 کے زلزلے کے حوالے سے ’ہم انویسٹی گیٹس‘ کا خصوصی پروگرام ہفتے کو 10بج کر 3 منٹ پر نشر کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں