شہباز شریف کے سیاسی کیریئر کی تیسری گرفتاری


لاہور: مسلم لیگ نواز کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اپنے سیاسی کیرئیر میں تیسری بار گرفتار ہوئے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی تیسری گرفتاری کے ساتھ ان کی سیاسی کیرئیر میں ہوئی گرفتاریوں  کی ہیٹ ٹرک ہوگئی ہے، اس سے پہلےبھی سابق وزیراعلیٰ پنجاب سیاست کی مشکلات کے باعث سلاخوں کے پیچھے جا چکے ہیں۔

گزشتہ دنوں شہباز شریف کے بڑے بھائی نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس کیس کی سزا کے بعد رہائی مل گئی تھی۔

تاہم اب ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو نیب لاہور کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

شہباز شریف اس وقت اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر فائز ہیں اس طرح وہ ملکی تاریخ میں خان عبدل ولی خان کے بعد حراست میں لیے جانے والے دوسرے قائد حزب اختلاف ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پہلی بار 1994 میں پیپلز پارٹی کے دوسرے دور حکومت میں آنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، اس وقت ان کے ساتھ ساتھ ان کے مرحوم بھائی عباس شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو بھی قانونی شکنجے میں لایا گیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے دوسرے عہد میں گرفتاری کے بعد شہباز شریف کو کئی ماہ تک اڈیالہ جیل میں قید رکھا گیا تھا، موجودہ اسپیکر پینجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی بھی اس وقت جیل کے مکین تھے۔

مسلم لیگ ن کے موجودہ صدر شہبازشریف کو دوسری بارگرفتار 12 اکتوبر1999 کو نوازشریف کی حکومت الٹنے کے وقت کیا گیا تھا،اس وقت وہ شریف خاندان کی جلاوطنی سے پہلے دس ماہ تک مختلف جیلوں کے اسیر رہے تھے۔

پی ٹی آئی کی حکومت میں صدر مسلم لیگ ن ایک بار پھر قانونی شکنجے کی زد میں آگئے ہیں، انہیں گزشتہ روز نیب لاہور کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں دھر لیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں