وعدے پورے نہ کیے تو عوام میں جائیں گے، عامرخان

ایم کیو ایم: چار اکتوبر کو حیدرآباد مارچ کے نام سے ریلی نکالنے کا اعلان

کراچی: ایم کیوایم کے سینئرڈپٹی کنوینرعامر خان نے کہا ہے کہ اگر ہم گھروں ۔یں بیٹھے رہے تو دشمن کامیاب ہوجائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ 25 جولائی کو ہماری سیٹیں چھین لی گئیں لیکن ہم نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنانے میں مدد کی۔

حلقہ این اے-243 کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے منعقدہ ایم کیو ایم کی انتخابی مہم سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر حلیم کی بھی دعوت دی گئی تھی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ان کا کہنا تھا کہجمہوری نظام کو چلانے کے لیے ہم نے ساتھ دیا اورحکومت سازی سے قبل اہم ایشوز پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سات سیٹوں پر بھی اللہ نے ایسا موقع دیا کہ پی ٹی آئی کو ہمارے دروازے پر آنا پڑا۔

عامر خان نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا تین ماہ کوئی غیر ملکی دورہ نہی کروں گا لیکن دورے ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بہتر مرنے کو کہا تھا اور گیس کی قیمتیں کم کرنے کا بھی کہا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھینسیں اور گاڑیاں فروخت کرنے سے ملک نہیں چلتے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ100 دن میں ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے پورے نہیں ہوئے تو احتجاج کا حق بھی رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بصورت دیگر ہم عوام میں جائیں گے۔

ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنونیئر عامر خان نے کہا کہ قیام پاکستان کی جدوجہد ہندوستان کے اقلیتی علاقوں میں ہوئی
اور اس ملک کی محبت میں مہاجروں نے سب کچھ چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ افسوس آج بھی مہاجروں کو ملک سے وفاداری کا کہنا پڑتا ہے، کبھی جناح پوراور کبھی کچھ الزامات لگاے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ایک رہنما نے کہا کہ مہاجر بھوکے ننگے آے تھے لیکن وہ تاریخ اٹھا کر دیکھیں کہ شروع میں ملک کس نے چلایا؟

عامر خان نے کہا کہ کہتے ہیں ہم پالتے ہیں، ارے بھائی آپ غلام تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج بھی یہ شہر پورے پاکستان کو پالتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ آج بھی ذہنی طور غلام ہیں، آپ خواتین کے پرس پکڑ ان کے پیچھے چلتے ہو۔

ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہاکہعام انتخابات میں نعرہ دیا تھا کہ موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا ہے توایم کیو ایم کے شہداء نے یہ دیا جلائے رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں یہ نعرہ لگا کہ مہاجروں کو سمندر میں برد کردیں گے لیکن تمام تعصبات کے باوجود کراچی آج بھی پاکستان کو کما کردیتا ہے۔

ایم کیوایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ علی گڑھ اور حیدرآباد میں معصوم انسانوں کی جان لینے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے 20 ہزار کارکنوں کو قتل کیا گیا مگر کس نے قتل کیا تو کوئی جواب نہیں دیتا۔

ایم کیوایم کے سینئرڈپٹی کنوینرعامر خان نے کہا کہ مہاجروں کو سن آف سوائل نہیں سمجھا جاتا اس لیے ان کے قتل پر کوئی آواز نہیں اٹھاتا۔


متعلقہ خبریں