ڈالر 133 روپے سے بڑھ گیا، قرضوں میں 900 ارب کا اضافہ



کراچی: ڈالر کی قیمت میں اضافے کے سبب ایک دن میں پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 900 ارب سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ انٹر بینک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں نو روپے 39 پیسے کی کمی آئی ہے۔

منگل کی صبح انٹر بینک میں ڈالر نے اڑان بھری تو 137 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں اس کی تیزرفتاری میں کمی آئی اور انٹربینک میں ڈالر 133 روپے 64 پیسے کا ہو گیا۔

گزشتہ ہفتے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کا لین دین 127.20 تا 40 پیسے کے درمیان ہوا تھا۔ رواں برس جولائی میں ڈالر کی قیمت 131 روپے تک جا پہنچی تھی تاہم گزشتہ دو ماہ کے دوران 126 روپے سے نیچے رہی۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ڈالر کے مقابل روپے کی قدر گرا کر 145 روپے فی ڈالر کی سطح تک لایا جائے لیکن پاکستانی حکام کا موقف تھا کہ بیرونی اکاؤنٹ کے چیلنج سے نمٹنے کے لے اس مالیاتی سال کے آخر تک شرح تبادلہ 137 روپے فی ڈالر کافی ہوگا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکسٹرنل اکاؤنٹ کے درپیش چیلنجز سے نمنٹے کے لیے روپے کی شرح تبادلہ کو لامحالہ گرانا اور شرح سود کو مزید بڑھانا پڑے گا۔

ڈالر کی حتمی قیمت سے متعلق ماہرین معاشیات کا کہنا تھا کہ پاکستانی روپے کی قدر کا انحصار بیرون ممالک سے ملنے والی امداد پر ہے۔


متعلقہ خبریں