صوبائی سطح پر تبادلے حکومت کا حق ہے، فیاض الحسن چوہان


اسلام آباد: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ آئی جی پنجاب طاہر خان کے تبادلے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا ردعمل حکومت کے لیے حیران کن ہے۔ صوبائی حکومت کو کسی بھی افسر کے تبادلے کا حق حاصل ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پنجاب پولیس ریفارمز کمیشن ناصر درانی کے استعفی کا انہیں علم نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام روٹین میں حکومت پابند نہیں ہے کہ سپریم کورٹ کو یا الیکشن کمیشن کو تقرریوں یا تبادلوں کے بارے میں مطلع کرے۔ صرف انتخابات کے دنوں میں الیکشن کمیشن سے اجازت لینا پڑتی ہے۔

پروگرام میں شریک وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جب 18 ارب ڈالر کا خسارہ ہو گا تو روپے پر دباؤ پڑے گا، غیریقینی صورتحال نے بھی روپے کی قدر میں اچانک کمی کی ہے، لیکن ڈالر کی قیمت میں اضافہ عارضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال پاکستان کو 28 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، اس میں 70 سے 80 فیصد پاکستان اپنے ذرائع سے پورے کرے گا جبکہ باقی کے لیے ایشین ڈیویلپمنٹ بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے پاس جانا پڑے گا۔

وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کی پہلی ترجیح معیشت میں استحکام لانا ہے، اس کے بعد کے مراحل میں بہتری کی جانب جائیں گے۔ حکومت ٹیکس بیس کو وسیع کرنے، توانائی اور ایف بی آر میں اصلاحات اور ایکسپورٹرز کے لیے سہولیات جیسے اقدامات کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرے گی۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گذشتہ دور حکومت میں تیل کی قیمتیں 135 ڈالر فی بیرل سے 32 ڈالر تک آ گئیں، دنیا کی کئی ممالک نے اس موقع سے فائدہ اٹھا کر اپنی معیشت مضبوط کر لی لیکن ن لیگ کی حکومت نے اس سے کوئی فائدہ نہ اٹھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 85 ڈالر فی بیرل پر پہنچ چکی ہیں تو معیشت کی کمزوری سامنے آ گئی ہے۔

ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے 200 افراد کو نوٹس بھیج دیے ہیں جبکہ اسی ہفتے مزید لوگوں کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔

پروگرام میں شریک مہمان معید یوسف کا کہنا تھا کہ 2008 اور 2013 میں امریکہ نے پاکستان کی حمایت کی تھی جس کی وجہ سے آئی ایم ایف نے نسبتاً آسان شرائط پر قرض دیا تھا لیکن اب اس کا کوئی امکان نہیں ہے۔ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج کے لیے سخت شرائط عائد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ آئی ایم ایف میں اپنی حمایت کے بدلے پاکستان سے افغانستان میں امن قائم کرنے کا کہے گا۔

زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک نیا سلسلہ ہے جس کا مقصد طالبان کو امن کی طرف لانا ہے۔


متعلقہ خبریں