خیبر پختونخوا میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف

خیبر پختونخوا میں درجنوں بے نامی اکاونٹس کا انکشاف | urduhumnews.wpengine.com

پشاور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے خیبرپختونخوا میں بھی درجنوں بے نامی بینک اکاؤنٹس کا پتہ چلالیا ہے۔ ادارے کو پشاور مال روڈ پر کی گئی ایک کارروائی کے دوران ملنے والی دستاویزات سے مذکورہ اکاؤنٹس کا سراغ ملا تھا۔

ذرائع ایف آئی اے کے مطابق چھاپے کے دوران ملنے والی دستاویزات سے بے نامی اکاؤنٹس کے شواہد ملے تھے اور اب تک ڈیڑھ ارب روپے کی ٹرانزکشنز کا پتہ چلا لیا گیا ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ قبائلی ضلع خیبر کے 22 سالہ نوجوان کے اکاؤنٹ میں ایک کروڑ سے زیادہ رقم ملی ہے جب کہ ایک بے نامی اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کراچی کے نجی بینک منتقل ہونے کا سراغ بھی لگایا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بیشتر جعلی اکاؤنٹس قبائلی ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے افراد کے نام ہیں۔

ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے ٹھوس شواہد ملنے پر ادارہ دو درجن سے زائد انکوائریاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ قبل ازیں فالودہ فروش کے اکاؤنٹ سے دو ارب روپے ملنے کی خبر بھی میڈیا کی زینت بن چکی ہے۔

بے نامی اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کرنے والی کمیٹی نے ستمبر کے آخر میں سپریم کورٹ کو بذریعہ رپورٹ آگاہ کیا تھا کہ 334 افراد مختلف رقوم کی منتقلیوں میں ملوث پائے گئے ہیں جب کہ بےنامی اکاؤنٹس کے ساتھ 210 کمپنیوں کے روابط  کا بھی پتا چلا ہے جن میں سے 47 کا براہ راست تعلق اومنی گروپ سے ہے۔

جعلی اکاؤنٹس کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیراہ فریال تالپور نے ضمانت حاصل کر رکھی۔


متعلقہ خبریں