تحریک انصاف حکومت نے فیصلے واپس لینے کی روایت برقرار رکھی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اپنے فیصلے واپس لینے کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔ آئی جی پنجاب کی تبدیلی سے پہلے بھی وفاقی حکومت نے اپنے کئی فیصلوں کو واپس لیا اور اپنی پالیسی بھی تبدیل کی۔

تبدیلی کے نعرے پر انقلاب کے دعوے کرنے والی وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا ( کے پی) کی طرح پنجاب میں بھی پولیس نظام میں بہتری کا بیڑا اٹھانے کا اعلان کیا۔ اس ہدف کے تحت طاہر خان کو آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا لیکن پی ٹی آئی حکومت اپنے فیصلہ پر زیادہ دیر قائم نہ رہ سکی اور ایک ماہ بعد ہی اپنے مقرر کردہ آئی جی پنجاب کو ہٹانے کا فیصلہ سنا دیا۔

حقائق کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا یہ پہلا یو ٹرن نہیں ہے۔ اپنے کیے گئے فیصلوں کی تبدیلی کے درجنوں واقعات سامنے آچکے ہیں۔

موجودہ حکومت نے تبدیلی کا نعرہ لگاتے ہوئے اپنی انقلابی پالیسیوں کا اعلان کیا۔ انہی کے تحت اعلان کیا گیا کہ کبھی آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ لیکن پھر یہ وعدہ بھی وفا نہ ہو سکا اور حکومت نے روایتی انداز میں گزشتہ حکومت پر قرضوں کا الزام لگاتے ہوئے خود بھی قرضوں کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر اسمبلیوں میں پانچ سال تک گیس کی قیمتوں میں کمی کے لیے تقریریں کرتے رہے اور حکومت میں آنے پر گیس مفت فراہمی کا بھی اعلان کر ڈالا لیکن حکومت ملی تو گیس کی قیمتوں میں ہی بے تحاشا اضافہ کر دیا، جس سے عام شہری براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔

پی ٹی آئی حکومت نے دو سو یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے گیس 20 فیصد مہنگی کی اور سی این جی صارفین کے لیے بھی 40 فیصد مہنگی کر دی گئی۔

ریڈیو پاکستان کی عمارت لیز پر دیے جانے کا حکومتی فیصلہ اور دہائیوں سے پاکستان میں مقیم افغانیوں و دیگر کو شہریت دینے کے اعلانات بھی تبدیلی کے عمل سے گزرے اور واپس لے لیے گئے۔

حکومت کے مخالفین کا دعوی ہے کہ تحریک انصاف کی ٹیم اپنے فیصلوں پر یکسو نظر نہیں آتی۔

تحریک انصاف حکومت میں آنے سے قبل اور بعد میں بھی پروٹوکول کی حوصلہ شکنی کے اعلانات کرتی رہی تاہم اب گزشتہ حکومتوں کی طرح ہی آئے روز اعلیٰ حکام کے لمبے قافلےعوام کے لیے درد سر بن گئے ہیں۔ ایسے مواقع پر متاثر ہونے والے ناصرف حکومت کو دعوے اور وعدے یاد دلاتے ہیں بلکہ اسے گزشتہ معاملات کا تسلسل بھی قرار دیتے ہیں۔


متعلقہ خبریں