اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے معیشت تباہ ہو رہی ہے، آئی ایم ایف سے قرض لینے کے بعد مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔
اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے 50 دنوں میں 50 یوٹرن لیے ہیں، نئے پاکستان کے دعوے ہم نے نہیں کیے، ڈھونڈنے پر بھی نیا پاکستان نظر نہیں آ رہا۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ کو کنٹینر سمجھنا چھوڑ دے، جو زبان کنٹینر پر استعمال ہوتی تھی وہی آج پارلیمنٹ میں استعمال ہو رہی ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے گیس اور پٹرول میں مہنگائی کا بم عوام پر گرا دیا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کی کون سی شرائط مانی گئی ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انتخابات سے پہلے اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کر لیا، وزرا پارلیمان کو فضول بحث میں الجھا دیتے ہیں۔
اس سے قبل اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ایک بار پھرسینیٹ میں حکومت نے اپوزیشن پر الزامات لگا کر ہاؤس کی کارروائی کو روکنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے آئی ایم بیل آؤٹ پیکج اور روپے کی گرتی ہوئی قدر پر بحث سے توجہ ہٹانے کے لئے ایسا رویہ اپنایا جا رہا ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کو کمزور کرنے کی یہ حکمت عملی نہیں چلے گی، اس سے قبل کسی بھی حکومت نے یہ رویہ نہیں اپنایا۔
Once again Govt makes the Senate erupt in chaos by hurling invective at opposition.Looks like the plan was to deflect debate on the rupee freefall and IMF bailout turnaround. This strategy to paralyse Parliament is not going to work.Never before has any Govt done in parliament
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) October 10, 2018