معزولی کی سفارش غیر متوقع نہیں، جسٹس شوکت صدیقی

میرے لیے معزولی کی سفارش غیر متوقع نہیں ہے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی|humnews.pk

اسلام آباد: جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا ہے کہ میرے لیے معزولی کی سفارش کا فیصلہ غیر متوقع نہیں ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ میں عوام کو ان حقائق سے بھی آگاہ کروں گا جو میں نے اپنے تحریری بیان میں سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھے تھے مگر ان کو کسی خاطر میں نہ لایا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کی طرف سے اپنی معزولی کی سفارش پر ردعمل میں ان کا کہنا تھا کہ میں اپنا تفصیلی مؤقف بہت جلد عوام کے سامنے رکھوں گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ میں عوام کو بتاوں گا کہ تقریباً نصف صدی بعد ہائی کورٹ کے ایک جج کو اس طرح معزول کرنے کے حقیقی اسباب کیا ھیں؟

جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ تین سال پہلے سرکاری رہائش گاہ کی مبینہ آرائش کے نام پہ شروع ھونے والے ایک بے بنیاد ریفرنس سے پوری کوشش کے باوجود جب کچھ نہ ملا تو ایک بار ایسوسی ایشن سے میرے خطاب کو جواز بنا لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے الفاظ پر قائم ہوں اور میری تقریر کا ایک ایک لفظ سچ پر مبنی تھا۔

جسٹس شوکت کا کہنا تھا کہ میرے مطالبے اور سپریم کورٹ کے واضح فیصلے کے باوجود یہ ریفرینس کھلی عدالت میں نہیں چلایا گیا۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ میری تقریر میں بیان کیے گئے حقائق کو جانچنے کے لیے بھی کوئی کمیشن نہیں بنایا گیا لیکن میں اللہ کے فضل و کرم سے اپنے ضمیر، اپنی قوم اور اپنے منصب کے تقاضوں کے سامنے پوری طرح مطمئن اور سرخرو ہوں۔


متعلقہ خبریں