سندھ میں ایچ آئی وی کے 56 ہزار مریض ہیں، ڈاکٹر یونس چاچڑ


حیدرآباد: سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے پروگرام منیجر ڈاکٹر یونس چاچڑ نے کہا ہے کہ سندھ میں ایچ آئی وی کے 56 ہزار مریض موجود ہونے کا تخمینہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تخمینہ سال 2016 کے سروے کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔

وہ پریس کلب میں میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک لاکھ 30 ہزار ایچ آئی وی کے مریض ہیں جن میں سے 43 فی صد سندھ کے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایچ آئی وی کے 14 ہزار 518 مریض رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ایچ آئی وی کے متاثرہ افراد میں 12 سو خواتین، 141 خواجہ سرا، 178 بچے اور ایک سو بچیاں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 239 ایڈز کے مریض ہیں۔

ڈاکٹر یونس چاچڑ کے مطابق سندھ کی ہائی رسک آبادی میں پانچ فی صد افراد ایڈز کے مریض ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ حیدرآباد کے 20 گاؤں ایچ آئی وی کی زد میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد کے مختلف دیہات میں 60 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دیہاتوں میں اسکریننگ کا عمل جاری ہے اور 40 نئے کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر یونس چاچڑ نے واضح کیا کہ حیدرآباد میں لوگ ایڈز کے نہیں بلکہ ایچ آئی وی کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا علاج ممکن ہے۔

سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے پروگرام منیجر ڈاکٹر یونس چاچڑ نے اعلان کیا کہ سندھ میں ایڈز کے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لئے 378 اویئرنیس سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی اور ایڈز کے مریضوں کے علاج کے لیے سندھ میں آٹھ  ٹریٹمینٹ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر یونس چاچڑ نے واضح کیا کہ سندھ میں فی میل سیکس ورکرز، خواجہ سرا اور خود کو انجیکشن لگانے والے موالی ایڈز کا بنیادی سبب ہیں۔


متعلقہ خبریں