گرین لائن منصوبہ کی تعمیرات کراچی کے شہریوں کے لیے وبال جان


کراچی:  سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں وفاقی حکومت کی جانب سے تعمیر کیا جانے والا گرین لائن میٹرو بس منصوبے کی تکمیل تاخیر کا شکار ہے، غیر ضروری اور طویل تاخیر اور ایک عرصے سے جاری تعمیراتی کام شہریوں کے لیے وبال جان بن گیا ہے۔

گرین لائن منصوبہ مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت نے شروع کیا تھا۔ ابتدائی اندازے  کے مطابق منصوبہ کو پچھلے سال دسمبر میں مکمل ہونا تھا لیکن بعد میں منصوبہ میں توسیع کی گئی اور تکمیل کی مدت اپریل 2018 تک بڑھائی گئی، تاہم منصوبہ ابھی تک تکمیل کا منتظر ہے۔

ایک عرصہ سے زیر تعمیر منصوبہ کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک جام کے مسائل درپیش ہیں بلکہ گرین لائن کے روٹ پر اور اس کے آس پاس کاروبار کرنے والے اور رہائشی افراد کو بھی بہت سارے مسائل کا سامنا ہے۔

آج گلبہار سینیٹری مارکیٹ کے قریب گرین لائن میٹرو بس کے فلائی اوور پر رنگ وروغن کے لئے سڑک کے درمیان رکھا گیا جنگلا تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے سڑک پر آ گرا، جس سے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ گرین لائن بس منصوبے کا کچھوے کی رفتار سے چلتا تعمیراتی کام ان کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔

گلبہار سینیٹری مارکیٹ کے قریب ہونے والے حادثہ کے نتیجے میں سڑک سے گزرنے والی ایمبولنس اور دیگر گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔

حادثہ میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا البتہ سڑک پر ٹریفک کی آمدروفت بری طرح متاثر ہوئی، عینی شاہدین نے پراجیکٹ انتظامیہ وعملے کی غفلت ولاپراہی کو حادثے کی وجہ قرار دیا۔

گرین لائن بس منصوبے کے لئے گرومندر سے نارتھ کراچی تک درجنوں مقامات پر تعمیراتی کام  جاری ہے مگر سڑکوں پر جابجا رکھی مشینری اور دیگر تعمیراتی سامان نشاندہی نہ ہونے کے سبب شہریوں کے لئےخوف کی علامت اور حادثات میں اضافے کا سبب بن گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں