ضمنی انتخابات میں دھاندلی کا خدشہ، ن لیگ کی حکمت عملی تشکیل


لاہور: اتوار کو ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ نواز نے اپنی حکمت عملی تشکیل دے دی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن مبینہ دھاندلی کو روکنے کے لیے لیگی کارکنان پر مشتمل 100 سے زائد ٹیمیں تشکیل دے دیں۔ حکمت عملی کے تحت لیگی کارکنان پولنگ اسٹیشنز سے آر او آفس تک گاڑیوں کے ساتھ رہیں گے۔

مسلم لیگ ن کی قیادت نے کارکنان کو ہدایت کیا ہے کہ پولنگ کے دوران کسی بے ضابطگی اور دھاندلی کی صورت میں موبائل فون سے ویڈیو بھی بنائیں۔

لیگی قیادت نے کارکنان کو کل آر او آفس کے باہر پہنچنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کی طرح اس دفعہ عوامی مینڈیٹ کو چوری نہیں ہونے دیں گے۔ کارکنان کو ہدایت کی گئی ہے کہ جب تک حتمی نتائج نہیں ملتے آر او آفس کے باہر سے نہیں ہٹیں۔

دریں اثناء پاک فوج کے اہلکاروں نے کل ہونے والے انتخابات  کے لیے آج ملک بھر میں پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی سنبھال لی ہے۔ فوج کے جوان پیر تک پولنگ اسٹیشن پر تعینات رہیں گے جبکہ انتخابات کے دن فوجی جوان پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر خدمات سرانجام دیں گے۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن کے ریٹرنگ افسران نے آج بیلٹ پیپرز پریزائنڈنگ افسران کے حوالہ کر دیں۔

ضنمی انتخابات والے 35 حلقوں میں پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 7 ہزار 4 سو 89 ہے جن میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 92 لاکھ 83 ہزار سے زائد ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 35 حلقوں کے ایک ہزار 727 پولنگ اسٹیشن حساس ترین قرار دیے گئے ہیں۔

سب سے زیادہ 195 حساس پولنگ اسٹیشنز این اے 35 بنوں کے ہیں جبکہ این اے 56 اٹک کے 186 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ اسی طرح گجرات میں قومی اسمبلی کے این اے 69 میں 96 اور کراچی کے این اے 243 میں 92 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔


متعلقہ خبریں