مزدور اور رکشہ ڈرائیور بھی کروڑوں کے مالک نکلے

جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں ایک اور انکشاف

فائل: فوٹو


سیالکوٹ: پاکستان کا ایک اور مزدور کروڑوں کا مالک نکلا۔ نامعلوم افراد نے اس کے اکؤنٹ سے کروڑوں کی بینک ٹرانزیکشن بھی کی۔ بیرون ملک مزدوری کرنے والے مزاکر شاہ کو بینک نے اکاؤنٹ کے غلط استعمال کا لیٹر جاری کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق بیرون ملک مزدوری کرنے والا مزاکر شاہ جب بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے گیا تو پتا چلا کہ لاہور میں اس کے نام سے پہلے ہی اکاؤنٹ موجود ہے۔

ذرائع کے مطابق بینک سے اکاؤنٹ کی اسٹیٹمنٹ حاصل کی تو معلوم ہوا کہ لاہور میں موجود اکاونٹ سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق 75 صفات پر مبنی بینک اسٹیٹمنٹ کے مطابق اکاؤنٹ سے سات کڑوڑ 44 لاکھ 76 ہزار 322 روپے کی ٹرانزکشن ہوئی ہے۔

متاثرہ نوجوان مزاکر شاہ  کا کہنا ہے کہ چار مہینے سے ایف آئی اے کو درخواست دینے کے باوجود کارروائی عمل میں نہیں آئی۔ اس نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ اس کا اکاؤنٹ دہشت گردی کے لیے استعمال نہ کیا گیا ہو۔

ہم نیوز کو ملنے والی معلومات کے مطابق اکاونٹ سات جولائی 2013 کو کھولا گیا اور 22 اکتوبر 2014 کو بند کر دیا گیا۔

بینک اسٹیٹمینٹ کے تحت اس دوران اکاؤنٹ سے سوات، مینگورہ اور کراچی سے بڑی تعداد میں رقوم منتقل کی گئیں۔

ہم نیوز کے مطابق متاثرہ نوجوان مزاکر شاہ کا کہنا ہے کہ اس تمام عرصے میں وہ بیرون ملک مزدروی کر رہا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق کراچی میں بھی ایک اور بے نامی اکاؤنٹ سامنے آیا ہے جس میں کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی ہیں۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق کراچی کےعلاقے اورنگی کےرہائشی رکشہ ڈرائیور رشید کے اکاؤنٹ میں 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہواہے۔

پاکستان میں تسلسل کے ساتھ ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں اکاؤنٹ ہولدڑز کو علم ہی نہیں تھا کہ وہ کروڑوں روپے کے مالک ہیں۔


متعلقہ خبریں