آج ملک کی 35 انتخابی نشستوں پر معرکہ ہوگا


اسلام آباد: آج 14 اکتوبر 2018، بروز اتوار ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی کل 35 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔

قومی اسمبلی کے گیارہ حلقوں میں سے اسلام آباد کا ایک، پنجاب کے آٹھ، سندھ کا ایک اور خیبر پختونخوا کا بھی ایک حلقہ شامل ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کے اہم حلقے این اے۔35 بنوں، این اے۔124 لاہور، این اے۔131 لاہور، این اے۔243 کراچی اور این اے۔247 کراچی ہیں۔

صوبائی اسمبلیوں کے 24 حلقوں میں پنجاب کے گیارہ، سندھ کے دو، خیبر پختونخوا کے دو اور بلوچستان کے بھی دو حلقے ایسے ہیں جہاں ضمنی انتخابات منعقد ہورہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق ضمنی انتخابات میں کل حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد 645 ہے جب کہ 35 حلقوں میں ووٹرز کی کل تعداد 92 لاکھ 83 ہزار 74 ہے۔

این اے۔35 بنوں، این اے۔53 اسلام آباد، این اے-131 لاہوراور این اے۔243 کراچی سے پاکستان تحریکِ انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور این اے۔247 کراچی، صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی چھوڑی ہوئی نشستیں ہیں جن کو ضمنی انتخابات میں کافی اہمیت دی جارہی ہے۔

راولپنڈی کے حلقہ این اے -60 میں عام انتخابات سے کچھ دن قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حنیف عباسی کو عدالت کی جانب سے ایفیڈرین کیس میں سزا ہونے کے بعد انتخابات ملتوی کر دیے گئے تھے۔

راولپنڈی سے ملحقہ ٹیکسلا کے حلقے این اے-63 سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور وزیرِ پٹرولیم غلام سرور خان کامیاب ہوئے تھے اور بعد ازاں انھوں نے یہ سیٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

این اے-65 چکوال اور این اے-69 گجرات سے ق لیگ کے چوہدری پرویز الٰہی کامیاب ہوئے تھے۔ انہوں نے صوبائی اسمبلی کی نشست کو قائم رکھتے ہوئے یہ دونوں نشستیں چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

این اے۔124 لاہور سے حمزہ شہباز جیتے مگر اپوزیشن لیڈر پنجاب بننے پر قومی اسمبلی کی سیٹ خالی کر دی جہاں  انتخاب ہو گا۔

حلقہ این اے-243 کراچی شرقی: کل ووٹرز کی تعداد چار لاکھ دو ہزارسات سو 31 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد دو لاکھ گیارہ ہزار پانچ سو دس ہے۔ خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 91 ہزار دو سو 21 ہے۔

اس حلقے میں کل 216 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے عالمگیر خان اور متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے عامر ولی الدین مدمقابل ہیں۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے وزیراعظم عمران خان کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-27 جہلم: کل ووٹرز کی تعداد تین لاکھ 12 ہزار تین سو 70 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 65 ہزار چھ سو سات ہے اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 46 ہزار سات سو 63 ہے۔

اس حلقے میں کل 239 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے شاہ نواز راجہ اور مسلم لیگ ن کے ناصرمحمود مد مقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد احمد کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-118 ٹوبہ ٹیک سنگھ: کل ووٹرز کی تعداد دو لاکھ 22 ہزار ایک سو 90 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 24 ہزار آٹھ سو 62 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 97 ہزار تین سو28 ہے۔

اس حلقے میں کل 199 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں پاکستان تحریک انصاف کے اسد زمان اور مسلم لیگ ن کے منصور احمد مدمقابل ہیں۔

حلقہ پی پی-103 فیصل آباد: کل ووٹرز کی تعداد دو لاکھ دس ہزار 34 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار پانچ سو 83 ہے۔ خواتین ووٹرز کی تعداد 90 ہزار چار سو 54 ہے۔

اس حلقے میں کل 189 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے اسد زمان اور مسلم لیگ ن کے جعفرعلی مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں حلقے کے آزاد امیدوار فوت ہونے کے باعث الیکشن ملتوی ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-164 لاہور: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 37 ہزار نو سو چھ ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 82 ہزار پانچ سو 33 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 55 ہزار تین سو 73 ہے۔

اس حلقے میں کل 102 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے یوسف علی اورمسلم لیگ ن کے سہیل شوکت مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے شہباز شریف کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-165 لاہور: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار77 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 80 ہزار چار سو 31 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 51 ہزار چھ سو 46 ہے۔

اس حلقے میں کل 122 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چوہدری منشاء اورن لیگ کے سیف الملوک کھوکھر مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے محمد شہبازشریف کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی- 201 ساہیوال: کل ووٹرز کی تعداد دو لاکھ 32 ہزار ایک سو20 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 29 ہزار چار سو88 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ دو ہزار چھ سو 32 ہے۔

اس حلقے میں کل 205 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے صمصام علی شاہ اور مسلم لیگ ن کے محمد طفیل مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے مرتضی اقبال کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-261 رحیم یارخان: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 87 ہزار پانچ سو دس ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ چھ ہزارچھ سو 64 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 80 ہزارآٹھ سو46 ہے۔

اس حلقے میں کل 133 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے فواد احمد اور مسلم لیگ کے سیف محمد طارق مدمقابل ہوں گے۔

عام انتخابات میں اس حلقے سے مخدوم ہاشم جوان کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-222 ملتان: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 96 ہزارآٹھ سو58 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ چھ ہزار چھ سو 64 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 90 ہزار ایک سو 94 ہے۔

اس حلقے میں کل 139 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سہیل احمد نون اور مسلم لیگ ن کے مہدی عباس مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے ملک غلام عباس کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-272 مظفرگڑھ: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 67 ہزار چار سو67 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد94 ہزارچار سو نو اور خواتین ووٹرز کی تعداد 73 ہزار58 ہے۔

اس حلقے میں کل 134 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی زہرہ بتول اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شہزاد فرقان مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے مخدوم سید باسط احمد کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی پی-292 ڈیرہ غازی خان: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 41 ہزار دو سو97 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 81 ہزار نو سو 76 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 59 ہزار تین سو 21 ہے۔

اس حلقے میں کل 105 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے مقصود خام لغاری اور مسلم لیگ ن کے اویس لغاری مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں حلقے سے سردار محمد خان لغاری کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی ایس-30 خیرپور: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 57 ہزار تین سو 50 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 87 ہزارسات سو69 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 69 ہزارپانچ سو 81 ہے۔

اس حلقے میں 124 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سید احمد رضا اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس جی ڈی اے کے سید محرم شاہ مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں حلقے سے پیرسید فیصل شاہ ہوئے تھے۔

حلقہ پی ایس-87 ملیر: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 46 ہزار 8 سو 52 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 83 ہزار نو سو 92 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 62 ہزار آٹھ سو 60 ہے۔

اس حلقے میں کل 124 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے قادر بخش خان گبول اور ایم کیو ایم پاکستان کی خالدہ اطیب مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں حلقے سے امیدوارکی وفات کے باعث الیکشن ملتوی ہوئے تھے۔

حلقہ پی کے-3 سوات: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 46 ہزار ایک سو 80 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 81 ہزار آٹھ سو 63 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 64 ہزارتین سو17 ہے۔

اس حلقے میں کل 98 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ساجد خان اور مسلم لیگ ن کے سردار خان مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے حیدرعلی خان کامیاب ہوئےتھے۔

حلقہ پی کے-7 سوات: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 55 ہزار سات سو 19 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 88 ہزار نو سو48 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 66 ہزار سات سو 71 ہے۔

اس حلقے میں کل 95 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے فضل مولا اورعوامی نیشنل پارٹی کے وقاراحمد خان مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں عدالت نے انتخاب کالعدم قرار دیا تھا اس وجہ سے یہاں الیکشن نہیں ہو پائے تھے۔

حلقہ پی کے-61 نوشہرہ: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار پانچ سو 17 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 79 ہزار آٹھ سو 29 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 59 ہزار چھ سو88 ہے۔

اس حلقے میں کل 106 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے محمد ابراہیم خٹک اورعوامی نیشنل پارٹی کے نورعالم خان مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے پرویز خٹک کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی کے-64 نوشہرہ: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 60 ہزارسات سو28 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 89 ہزارسات سو46 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 70 ہزار نو سو 82 ہے۔

اس حلقے میں کل 135 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لیاقت خٹک اورعوامی نیشنل پارٹی کے محمد شاہد مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے پرویز خٹک کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی کے-44 صوابی: کل ووٹرز کی تعداد دو لاکھ دو ہزارچھ سو ایک ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار تین سو93 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 89 ہزاردو سوآٹھ ہے۔

اس حلقے میں کل 161 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے عاقب خان اورعوامی نیشنل پارٹی کے غلام حسین مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے اسد قیصر کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی کے-97 ڈیرہ اسماعیل خان: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 55 ہزار32 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 85 ہزار58 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 69 ہزار نو سو 74 ہے۔

اس حلقے میں کل 137 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے فیصل امین خان اورایم ایم اے کے عبیدالرحمن مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے علی امین خان کامیاب ہوئے تھے۔

حلقہ پی کے-78 پشاور: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 75 ہزارتین سو 79 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ ایک ہزار تین سو 72 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 74 ہزارسات ہے۔

اس حلقے میں کل 117 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے محمد عرفان اورعوامی نیشنل پارٹی کے ثمر ہارون بلور مدمقابل ہوں گے۔

عام انتخابات میں اس حلقے سے ہارون بلور کی شہادت کے باعث الیکشن ملتوی ہوئےتھے۔

حلقہ پی کے-99 ڈیرہ اسماعیل خان: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 58 ہزار چھ سو70 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 92 ہزاردو سو 70 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 66 ہزار چار سو ہے۔

اس حلقے میں کل 150 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے آغا اکرام اللہ گنڈاپور اور ایم اہم اے کے عبیدالرحمن مدمقابل ہوں گے۔

حلقہ پی بی-35 مستونگ: کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ سات ہزار ایک سو88 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 62 ہزار چار سو تین اور خواتین ووٹرز کی تعداد 44 ہزار سات سو 85 ہے۔

اس حلقے میں کل 105 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے سردار نوراحمد اور متحدہ مجلس عمل(ایم ایم اے) کے غلام حیدر مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت پر الیکشن ملتوی ہوئے تھے۔

حلقہ پی بی-40 خضدار: کل ووٹرز کی تعداد 76 ہزار ایک سو 73 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 44 ہزار پانچ سو گیارہ اور خواتین ووٹرز کی تعداد 31 ہزارچھ سو 62 ہے۔

کل 93 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے حفیظ الرخمن اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے محمد اکبر مدمقابل ہوں گے۔

عام انتحابات میں اس حلقے سے سردار اختر مینگل کامیاب ہوئےتھے۔


متعلقہ خبریں