خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کی شکایت

الیکشن کمیشن میں ضمنی انتخابات کے لیے اسپیشل جینڈر کمپلینٹ سیل قائم


اسلام آباد: تمام تراعلانات اور دعووں کے باوجود ایک بار پھر خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔ ووٹرز کی کم تعداد کا مسئلہ حل کرنے کے لیے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں نے گاڑیاں ووٹرز کے دروازوں تک پہنچا دیں تاکہ ٹرن آؤٹ بہتر کیا جا سکے۔

ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے صبح آٹھ بجے شروع ہونے والا پولنگ کا عمل پانچ بجے ختم ہو چکا ہے، جس کے بعد نتائج کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق حلقہ پی کے 61 نوشہرہ میں زڑہ مینہ کے پولنگ اسٹیشن پر خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روک دیا گیا۔ خواتین کی ووٹنگ پر پابندی کا فیصلہ مبینہ طور پر مقامی جرگہ کی جانب سے کیا گیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کے آبائی گھر سے چند کلومیٹر دور واقع اس علاقے میں 1300 رجسٹرڈ خواتین ووٹرز ہیں۔

پشاور کے حلقے پی کے78 میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ رپورٹ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب یہ اطلاع بھی سامنے آئی ہے کہ ووٹرز کے کم تعداد میں نکلنے پر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک لے جانے کے لیے گاڑیاں گلیوں تک پہنچا دیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے دو صوبائی حلقوں پی کے 99 اور پی کے 97 پر ٹرن آوٹ انتہائی کم رہا۔ چکوال کے حلقے این اے 65 میں بھی بہت کم تعداد میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلے۔

الیکشن کمیشن نے ان شکایات کا نوٹس لے لیا ہے۔ ریٹرننگ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام معاملے کا جائزہ لے کر رپورٹ فراہم کی جائے۔

الیکشن قوانین کے مطابق کسی حلقے میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ دس فیصد سے کم ہونے پر پولنگ دوبارہ ہوتی ہے۔

الیکشن کمیشن میں ضمنی انتخابات کے لیے اسپیشل جینڈر کمپلینٹ سیل قائم کیے گئے ہیں۔

پنجاب میں ضمنی انتخابات میں خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے دینے سے متعلق شکایت 042-99211024 پر، سندھ میں 021-99204694 پر، خیبرپختونخوا میں 091-9222534 پر اور بلوچستان میں 081-9203675 پر درج کرائی جا سکتی ہے جب کہ اسلام آباد میں 051-9217131 پر شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں