وہ واقعات جنہوں نے ضمنی انتخابات کو ناقابل فراموش بنادیا


پاکستان میں آج 35 قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں پر ضمنی انتخابات کا انعقاد کیا گیا جہاں کچھ حیران کن جبکہ دیگر توقعات کے مطابق نتائج سامنے آئے۔

تاہم نتائج آنے کی گہما گہمی میں کچھ عجیب و غریب واقعات بھی رونما ہوئے جنہوں نے ضمنی انتخابات کو ناقابل فراموش بنادیا

تین مرتبہ کے وزیراعظم نواز شریف شناختی کارڈ بھول گئے

سابق وزیراعظم لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے آخری لمحات میں پہنچے تو اپنا قومی شناختی کارڈ نہ ہونے کے سبب ووٹ نہیں ڈال سکے۔

نوازشریف نے گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ریلوے اسٹیشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کرنا تھا تاہم قومی شناختی کارڈ نہ ہونے کے سبب پولنگ عملے نے انہیں ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

ماں کے ہاتھوں بیٹے کو شکست

مظفر گڑھ میں ماں نے بیٹے کو ہرا دیا، پی پی 272 سے تحریک انصاف کی زہرہ بتول کامیاب ہوگئیں جبکہ ان کے بیٹے ہارون سلطان بخاری پر قسمت مہربان نہ ہوئی۔

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کی زہرا بتول 24019 ووٹ لے کرکامیاب ہو گئیں۔

ان کے بیٹے آزاد امیدوار ہارون احمد سلطان دوسرے نمبر پر رہے جنہوں نے 17072 ووٹ لیے۔

دولہے بھی ووٹ ڈالنے پہنچ گئے

ضمنی انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ بہت کم رہا مگر کچھ دولہوں نے اپنے قومی فریضہ کو اہمیت دیتے ہوئے شادی کے دن بھی ووٹ ڈال کر اپنے ملک کی جانب سے ان پر فرض پورا کیا۔

ایک طرف ولیمے کی تقریب اور دوسری جانب ووٹ ڈالنے کی ذمہ داری، راولپنڈی کے حلقہ این اے 60 کی ایوان کالونی میں دلہا محمد پرویز نے مہمانوں کو دعوت ولیمہ کھلانے سے پہلے ڈویژنل پبلک اسکول کے پولنگ اسٹیشن پر پہنچ کر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

سعد رفیق کی موٹر سائیکل پر طوفانی انٹری

این اے 131 سے مسلم لیگ نواز کے رہنما سعد رفیق نے شیخ رشید احمد کا انداز اپناتے ہوئے موٹر سائیکل پر سوار ہوکر اپنے حلقے کے مخلتف پولنگ اسٹیشنز کے دورے کیے۔


متعلقہ خبریں