گیس اور پیٹرول کے بعد بجلی مہنگی کرنے کی تیاریاں


اسلام آباد: حکومت نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سمری تیاری کر لی ہے جس کا فیصلہ کل اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کے اجلاس میں ہو گا۔

حکمران جماعت کی جانب سے تیار کردہ سمری کے مطابق بجلی کی فی یونٹ قیمت میں تین روپے 75 پیسےاضافے کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلہ کل وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں کیا جائے گا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ بجلی صارفین سےتقریباً 400 ارب روپے ماہانہ اضافی رقم وصول کی جائے گی۔ بجلی کے نرخوں میں اضافہ سال 17-2016 اور 18-2017 کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔

اب اگر ایک ماہ کی پی ٹی آئی کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو یوں معلوم ہو گا جیسے حکومت اور مہنگائی دونوں ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔

انتخابی مہم کے دوران کیے گئے بہت سے وعدوں پر کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی بلکہ پہلے سے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے پھنسی عوام پر مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے۔

مہنگائی کے خلاف پی ٹی آئی اور عمران خان ماضی کی حکومتوں کو للکارتے رہے مگر خود صرف ایک ماہ میں منی بجٹ پیش کر کے گیس اور پیٹرول کو مہنگا کر دیا۔

عوام خصوصاً غریب اور متوسط طبقے جنہوں نی عمران خان کی جماعت پر اعتماد کرتے ہوئے ووٹ دیا، وہ توقع کر رہے تھے کہ پی ٹی آئی قیادت تیل کی خصوصی مراعا ت لے کر آئے گی۔

اس سے قبل منی بجٹ کے بعد عوام کو گھی 5 روپے فی کلو، شکر 3 روپے فی کلو،آٹا 5 روپے فی کلو، سی این جی 16 روپے فی کلو، پیٹرول 7 روپے کے اضافے کے ساتھ دستیاب ہے۔

سیمنٹ پر 80 روپے فی بوری کا اضافہ کر کے مہنگائی کو مزید جما دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سونے کی قیمت میں اضافے، روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قدر میں اضافے سے بھی پی ٹی آئی کے حکومتی طرز پر سوال اٹھ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں