کراچی میں موٹر سائیکل لفٹر کم عمر لڑکوں سے وارداتیں کرانے لگے

موٹرسائیکلز

موٹرسائیکلز سے متعلق اہم خبر آگئی


کراچی میں موٹر سائیکل لفٹرزنے کم عمر لڑکوں اور بچوں سے وارداتیں کرانا شروع کرد یں۔

واٹر پمپ کے نزدیک واقع یوسف پلازہ کے قریب سے 15 سالہ ملزم کو گرفتار کیا گیا۔

کم عمر ملزم نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ ہر موٹر سائیکل چوری کرکے استاد کو دیتا تھا جس پرمجھے ایک ہزار روپے ملتے تھے۔

ملزم کے بیان کے مطابق عابد، الیاس اور علی نامی تین استاد ہیں جو موٹر سائیکلیں چوری کرواتے ہیں۔ گروہ میں اور بھی بچے شامل ہیں، وہ بھی موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

ملزم کا کہنا ہے کہ اب تک شہر کے مختلف علاقوں سے تین موٹر سائیکلیں چوری کرچکا ہوں اور اس کے عوض ملنے والی رقم سے نشے کی لت پوری کرتا ہوں۔

ملزم کے مطابق موٹر سائیکل چوری کرکے گلستان جوہر میں جاکر دیتا تھا۔

15 سالہ لڑکے مطابق پان کے کیبن پر کام کرتا تھا تاہم شراب کے نشہ کی عادت کے باعث موٹر سائیکلیں چوری کرنا شروع کردیں۔

موٹر سائیکل لفٹڑ نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ ملیر مرغی خانہ کے قریب رہتا ہے اور اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا ہے جو اس کے کام کے حوالے سے با خبر تھے۔

اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کو موٹر سائیکل لفٹر بنانے والا گروہ چوری شدہ موٹر سائیکلوں کے پرزے فروخت کرتا ہے۔

پولیس کے مطابق گروہ کا اہم ملزم علی جیل میں ہے۔


متعلقہ خبریں