منشا بم دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے منشا کھوکھر عرف منشا بم اور اُن کے بیٹے عاصم کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار منشا بم کو سخت سیکیورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

منشا بم کے وکیل سید فرہاد علی شاہ نے نہ صرف ملزم کے ریمانڈ کی مخالفت کی بلکہ مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات لگانے پر بھی سوال اٹھا دیا۔

سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ اس کیس میں سیون اے ٹی اے نہیں لگائی جا سکتی تو عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں سیون اے ٹی اے کیوں لگتی ہے۔

سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ریمانڈ انتظامی معاملہ ہے اور ہم تفتیش میں ثابت کریں گے کہ سیون اے ٹی اے کیوں لگائی گئی ہے۔

منشا بم کے وکیل نے کہا کہ مذکورہ زمین منشا بم کی وراثتی جائیداد ہے اور اس کا مقدمہ سول عدالت میں زیر التوا ہے جب کہ گزشتہ دس سالوں میں اس جائیداد پر قبضے کا کوئی دعویدار سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی پولیس کی جانب سے کسی قسم کی دستاویزات پیش کی گئی ہیں۔

منشا بم کے وکیل فرہاد شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کے خلاف دس برس پرانے مقدمات میں ازخود نوٹس کے بعد دہشت گردی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منشا بم کو تین مختلف مقدمات میں عدالت کے روبرو پیش کیا گیا ہے جس میں تھانہ جوہر ٹاؤن میں دو اور تھانہ ٹاؤن شپ میں ایک مقدمہ شامل ہے۔ منشا بم کے خلاف ان مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) ٹیم پر حملہ کیس میں منشا بم سمیت اس کے بیٹوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔

منشا بم پر لاہور میں 80 سے زائد مقدمات درج ہیں جن میں سے سات مقدمات میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل ہیں۔

جوہر ٹاؤن لاہور میں قبضہ مافیا کے سرغنہ منشا بم نے دو روز قبل سپریم کورٹ میں پہنچ کر خودساختہ گرفتاری پیش کی تھی جسے لاہور پولیس کی ٹیم اسلام آباد سے اپنی تحویل میں لے کر لاہور لائی تھی جہاں اسے تھانہ گرین ٹاؤن کی حوالات میں رکھا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں