تعلیمی اصلاحات: بلوچستان حکومت اور یونیسیف کا مشترکہ منصوبہ


کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں تعلیمی اصلاحات کے لیے صوبائی حکومت اور اقوام متحدہ کے چلڈرنز فنڈ (یونیسیف) نے مشترکہ منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔

رکن بلوچستان اسمبلی ثنا اللہ بلوچ کا کہنا تھا کہ صوبے کے 361 اسکوائر کلومیٹر کے فاصلے پر ایک گرلز مڈل اسکول موجود ہے جبکہ  33 کلومیٹر کی حدود میں ایک پرائمری اسکول واقع ہے جو عوام کے لیے ناکافی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے مقابلے میں صوبہ پنجاب میں چار اسکوائرکلومیٹر کی حدود میں ایک پرائمری اسکول موجود ہے۔

بلوچستان میں تعلیم کی ابتر صورتحال کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تعلیم ہمارے بچوں کا بنیادی حق ہے اور اس حوالے سے تمام تر اقدامات کیے جائیں  گے۔

ثنااللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان اس وقت تعلیمی سہولتوں سے محروم ہے جس کے باعث پڑھائی کا شوق رکھنے والے بچے بھی پڑھ نہیں پاتے۔

یونیسیف کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ بھر میں 11 لاکھ بچے ایسے ہیں جو اسکول نہیں جا رہے۔


متعلقہ خبریں