اسحاق ڈار کی برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست

Ishaq Dar

اسحاق ڈار اس وقت کہاں ہیں؟ افواہوں کا ڈراپ سین


لندن: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق  اس سلسلے میں اسحاق ڈار گزشتہ دنوں لندن کے علاقے کرائیڈن میں  انٹرویو کے لیے ہوم آفس کے دفتر گئے تھے تاہم رابطہ کرنے پر ان کے خاندانی ذرائع نے سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید سے گریز کیا۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی درخواست ان کا چور ہونا ثابت کرتی ہے۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسحاق ڈار کو عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیئے، برطانوی حکومت اور نظام انصاف کے لیے امتحان ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ادارے پوری ذمہ داری سے قانونی تقاضے پورے کر رہے ہیں، قانونی عمل سے بھاگنے کا مطلب جرم قبول کرنا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک لوٹنے والوں کے خلاف عالمی برادری ساتھ دے اور مطلوب ملزم کے خلاف قانون اپنا راستہ خود بنائے۔

واضح رہے گزشتہ دورحکومت میں ہی اسحاق ڈاربرطانیہ چلے گئے تھے، ان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے تمام اثاثوں کی نیلامی اور بینک اکاؤنٹس سے پیسے نکلوانے کا حکم دیا تھا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اپنے فیصلے میں پنجاب حکومت کو اختیار دیا تھا کہ وہ جائیداد کی نیلامی یا اسے اپنے پاس رکھنے کے حوالے سے فیصلہ کرسکتی ہے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے ان کا پاسپورٹ بلاک کر دیا تھا  جبکہ آٹھ مئی کو ان کی سینیٹ رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی جبکہ رواں برس نو اگست کو سابق وزیرخزانہ کا نام بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ ان پر آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کا الزام ہے لیکن عدالت کے بار بار بلانے کے باوجود وہ پاکستان نہیں آئے۔

سپریم کورٹ نے 28 جولائی 2017 کو اپنے ایک فیصلے میں قومی احتساب بیورو اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ احتساب عدالت نے دو نومبر 2017 کو ان کی تمام جائیداد منجمد کرنے کا حکم سنایا جبکہ گیارہ دسمبر2017  کو انہیں مفرور قرار دیا تھا۔


متعلقہ خبریں