دو روزہ پانی کانفرنس سے بہت کچھ حاصل کیا، چیف جسٹس


اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ دو روزہ کانفرنس سے بہت کچھ حاصل کیا ہے، پانی کی قلت دور کرنے کے لیے جو بھی اقدامات کیے قوم کی بھلائی کے لیے کیے ہیں۔

عالمی سمپوزیم میں  پانی کی قلت اور وسائل کے حوالے سے دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک سال کے لیے معشوق بنا لیں، پاکستان سےعشق ہو گا تو اس کے لیے ہر کام کریں گے۔

جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عوام کو یہ معلوم نہیں ہوتا ان کہ ان کے حقوق کیا ہیں، ہر پاکستانی کو اپنے بنیادی حقوق کا علم ہونا چاہیئے۔ میں سوچتا تھا کہ عوام کو کبھی بنیادی حقوق ملیں گے یا نہیں حالانکہ آئین تمام شہریوں کومساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ بنیادی حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے، ہم نے بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنانے کی ہمیشہ کوشش کی ہے۔

گزشتہ حکومتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر توجہ نہ دے کر ظلم کیا گیا، جب معلوم تھا پانی کی کمی ہے تو اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم آبی ذخائر میں کمی کے ذمہ داروں سے جواب مانگ رہی ہے کہ 40 سال سے پانی کے مسئلے پر توجہ کیوں نہیں دی گئی۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم فنڈز پر کسی کو کوئی کک بیکس نہیں لینے دوں گا، ڈیم فنڈز کے لیے لوگوں کی دی گئی رقم امانت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کسی شہری کو ہمیشہ کے لیےغریب نہیں رہنا، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے، پاکستان ہمیں کسی نے تحفے میں نہیں دیا بلکہ ایک طویل تحریک اور جدوجہد کے بعد ملا ہے۔

اپنے دورہ اسپتال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کی بہتری کے لیے کچھ کیا تو کیا یہ اختیارات سے تجاوز نہیں تھا، اسپتالوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔


متعلقہ خبریں