پاکستان کا دوسرا بڑا کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹر بند ہونے کا خدشہ


لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں پاکستان کا دوسرا بڑا کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹر سہولیات کی کمی کے باعث بند ہو سکتا ہے۔

شیخ زید اسپتال میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کے آلات و دیگر اشیا کی کمی کے حوالے سے شیخ زید میڈیکل کمپلیکس کے پروفیسرحافظ شہزاد اشرف نے صوبائی وزیر صحت کو خط لکھ دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سہولیات کی کمی کے باعث پاکستان کا دوسرا بڑا کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹر بند ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے۔ پروفیسر شہزاد اشرف نے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد سے کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

پروفیسر شہزاد اشرف نے خط میں لکھا گیا ہے کہ اسپتال میں 2006 سے لے کر اب تک 900 کڈنی کے ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل کئے جا چکے ہیں، گردوں کی علاج کے غرض سے ایک ہفتہ کے دوران سینکڑوں مریض او پی ڈی میں آتے ہیں لیکن علاج معالجے کی سہولتوں کا فقدان ہونے کے باعث لوگوں کو علاج میں مشکلات پیش آرہیں ہیں۔

خط میں اسپتال کی صورتحال کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ میں آپریشن تھیٹرزسمیت دیگر سہولیات کا شدید فقدان ہے، اسپتال میں یورالوجی کے نئے آلات کی اشد ضرورت ہے۔

خط میں وزیر صحت کو انتباہ کیا گیا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو مستقبل میں کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹرمیں کام کرنا ناممکن ہو جائے گا۔

پروفیسر شہزاد اشرف کا کہنا ہے کہ سہولیات کی کمی کا معاملہ حکام کے سامنے کئی بار اٹھا چکے لیکن کوئی اب تک اس معاملے کو لے کر کوئی خاطر خواہ وسائل نہیں مل سکے ہیں۔


متعلقہ خبریں