کراچی والے مجرم نہیں، پولیس سے خوفزدہ ہیں،مظہرعباس


کراچی: سینئر صحافی مظہرعباس کا کہنا ہے کہ یہاں کے شہری پولیس کی وردی سے ڈرتے ہیں جبکہ مجرم نہیں ڈرتے اور یہ ہی سب سے بڑا المیہ ہے۔

انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 1984 میں سٹی پولیس کا نظام موثرتھا لیکن اب کراچی پولیس کا رویہ شہر میں بڑھتے جرائم کی اہم وجوہ میں شامل ہے اور پولیس کے اس نامناسب رویے کے سبب ہی 75 فیصد اسٹریٹ کرائمز رپورٹ نہیں ہوتے۔

انہوں نے سندھ پولیس کی کارکردگی پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کراچی شہر میں نہ اسلحہ بنتا ہے نہ منشیات، پھر یہ سب شہر میں کیسےآتا ہے؟ اور ان کی روک تھام کے لیے کام کیوں نہیں کیا جارہا؟

ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر امیراحمد شیخ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پولیس تیزی سے ان جرائم کے خلاف اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ سال 2013 میں کراچی دنیا کی خطرناک ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھا لیکن آج ہمارا شماراس فہرست کے پہلے 50 شہروں میں بھی نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ستمبر کے مہینے میں نقدی کی چوری میں واضح کمی آئی ہے جبکہ موٹرسائیکل چھیننے اور چوری کی وارداتوں میں کمی لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’45 فیصد سے زیادہ جرائم پیشہ افراد کا تعلق کراچی سے ہی ہے جبکہ غیر ملکی افراد پانچ فیصد سے بھی کم جرائم میں ملوث ہیں۔’

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کراچی کے شہریوں کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم سے کاروبار متاثر ہو رہا ہے اور عوام کا پولیس پر بھروسہ نہیں رہا۔


متعلقہ خبریں