الہٰ آباد کے بعد شملہ بھی نشانے پر۔۔۔!


شملہ: مودی دورِ سرکار میں الہٰ آباد کے بعد شملہ کا نام بھی تبدیل کرنے کی تیاریاں زور پکڑ گئی ہیں۔ شملہ، ہما چل پردیش کا دارالحکومت اور تاریخی اہمیت کا حامل شہرہے۔

میڈ یا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار اپنی کمزور پڑتی سیاسی گرفت اور پے در پے منظرِ عام پر آنے والے اسکینڈلز سے بچنے کے لیے نان ایشوز کو سیاست کا مرکز و محور بنارہی ہے اور ہندو انتہاپسندوں کو جذباتی طورپر مشتعل کرکے ان کے ووٹ کے حصول میں سرگرداں ہے۔

مؤقر سعودی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ جے رام ٹھا کر نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ انگریزوں کی حکومت سے قبل شملہ کا نام ’شیاملہ‘ تھا۔

وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ قدیم نام بحال کرنے کے لیے ہماچل پردیش کی حکومت عوام سے رائے طلب کرے گی۔ ہندوستان میں مودی سرکار اس وقت نام کی تبدیلی کے نان ایشوز کو ہوا دے رہی ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق آنے والے دنوں میں مزید مقامات کے ناموں کی تبدیلی کی اطلاعات سامنے آئیں گی۔

اترپردیش حکومت کی جانب سے الٰہ آباد کا نام تبدیل کرکے پریاگ راج رکھنے کے بعد ہماچل پردیش کے وزیر صحت وپن پرمار نے کہا ہے کہ نام تبدیل کرنے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

1864 سے تقسیم ہندوستان تک شملہ اپنی ٹھنڈی فضا اورپہاڑوں کے باعث ملک کے دارالحکومت کی حیثیت رکھتا تھا۔

شملہ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ وشو ہندو پریشد پہلے سے کرتی آئی ہے لیکن 2016 میں ریاست کے وزیراعلیٰ ویر بھدر سنگھ نے مطالبہ یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ شملہ بین الاقوامی حیثیت کا حامل شہر ہے۔

اردو نیوز جدہ کے مطابق وشو ہندو پریشد ہما چل پردیش میں واقع متعدد اہم مقامات کے ناموں کی تبدیلی کا بھی مطالبہ کرتی آرہی ہے۔

اپوزیشن جماعت کانگریس نے ناموں کی تبدیلی کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کو نام تبدیل کرنے کے بجائے عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔

اس سے قبل ہندوستان کے معروف تاریخی شہر ا لہٰ آباد کا نام تبدیل کر کے’ پریاگ راج ‘ رکھ دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں قرارداد بھارتی ریاست اتر پردیش (یوپی) کی حکومت نے وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں منظور کی۔ الہٰ آباد اب ’پریاگ راج‘ کہلائے گا اور الہٰ آبادی اب ’پریاگی‘ کہلائیں گے۔

بھارتیوں کی ایک بڑی تعداد نے اسی صورتحال پر فیس بک پر استفسار کیا کہ کیا اب الہٰ آبادی امرود ’پریاگی امرود‘ کہلائیں گے؟ واضح رہے کہ الہٰ آباد کا امرود خاص شہرت کا حامل تصور کیا جاتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے وزیر اعلیٰ رواں سال 30 نومبر کو شروع ہونے والے کنبھ میلے سے قبل الہٰ آباد کا نام تبدیل کرکے نریندر مودی کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ بھارتی وزیراعظم کو اس میلے کا افتتاح کرنا ہے۔

الہٰ آباد کو گنگا جمنا کے سنگم پر بھارت کا تاریخی شہر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہاں ریلوے کا بہت بڑا جنکشن ،بادشاہ اکبر کا ایوان، جامع مسجد، زمین دوز قلعہ اور خسرو باغ سمیت قدیمی قابل دید تاریخی عمارات موجود ہیں۔

برصغیر پاک و ہند کی تاریخ میں درج ہے کہ مفکر پاکستان علامہ سر ڈاکٹر محمد اقبال نے خطبہ الہٰ آباد اسی تاریخی شہر میں دیا تھا۔


متعلقہ خبریں