خاشقجی قتل: جرمنی نے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت روک دی


برلن: جرمنی نے سعودی صحافی اور واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگارجمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب کواسلحے کی فروخت روکنے کا فیصلہ کر لیا۔

جرمنی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو جمال خاشقجی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔

جرمن چانسلر انیجلا مارکل نے کہا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل پر سوالات کی موجودگی تک سعودی عرب کو اسلحےکی فروخت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو صحافی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔

سعودی عرب نے جمعہ کو صحافی کے قتل کے دو ہفتوں بعد متعدد بار ان کے قتل کی تردید کے بعد تصدیق کی کہ صحافی جمال خاشقجی ان کے استنبول کے قونصل خانہ میں جھگڑے کے دوران مارے گئے۔

سعودی اعتراف دو ہفتوں کی تردید اور سعودی عرب کے مغربی حلیفوں کی جانب سے خاشقجی کی گمشدگی پر وضاحت دینے کے بڑھتے مطالبات کے بعد سامنے آیا ہے۔

سعودی صحافی خا شقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانہ میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔ صحافی کی گمشدگی کے کچھ دن بعد ترکی کا موقف سامنے آیا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ خاشقجی کو مار دیا گیا تاہم سعودی عرب ترکی کے اس موقف کی متعدد بار تردید کرتا رہا۔

واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار اور امریکی رہائشی خاشقجی کی گمشدگی کے بعد مغرب کی طرف سے سعودی عرب پر دباؤ بہت بڑھ گیا تھا کہ وہ اس گمشدگی کے بارے میں قابل اعتبار وضاحت دے۔ کئی معربی ممالک نے سعودی عرب میں ہونے والے سرمایہ کاری کانفرنس کا بھی صحافی کے قتل کے معاملہ پر بائیکاٹ کرنے کا اغلان کیا ہے۔


متعلقہ خبریں