مبینہ رشوت خوری رکشہ ڈرائیور کی جان لے گئی، ٹریفک اہلکار گرفتار



کراچی : شارع فیصل صدر تھانے کے قریب ٹریفک پولیس قوانین کی سختی اور مبینہ غیر ضروری چالان سے تنگ آکر خودکشی کی کوشش کرنے والا رکشہ ڈرائیور چل بسا۔ واقعے کے ذمہ دار ٹریفک پولیس اہلکار کو معطلی کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق خودسوزی کی کوشش کرنے والے رکشہ ڈرائیور محمد خالد دو دن تک زندگی اور موت سے لڑنے کے بعد جان کی بازی ہار گیا۔

دو روزقبل شارع فیصل صدر تھانے کے قریب ٹریفک پولیس کی جانب سے ہر روز غیر ضروری چالان کاٹنے پرخالد نامی رکشہ ڈرائیور نے پٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگا دی تھی، خالد کو سول اسپتال کراچی منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبز نہ ہو سکا۔ رکشہ ڈرائیور خالد پچاس فیصد سے زائد جھلس چکا تھا۔

آئی جی سندھ کلیم امام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا، جس کے بعد واقعے میں ملوث ٹریفک پولیس اہلکار کو معطل بھی کیا گیا تھا۔

ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر شیخ نے رکشہ ڈرائیور کو مالی امداد کی پیشکش بھی کی تھی جسے ٹھکراتے ہوئے اس نے ٹریفک قوانین میں بہتری کا مطالبہ کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے خودسوزی سے قبل خط لکھ کر ٹریفک پولیس کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ رکشہ ڈرائیور نے خط میں تحریر کیا کہ ٹریفک پولیس اہلکار ہر روز اس کا چالان کرتا ہے، اس نے میڈیا اور ذمہ داران سے مدد کی درخواست کی لیکن کسی نے اس کی مدد نہیں کی، جس کے بعد ہی اس نے خود کشی کا سوچا۔

گزشتہ روز کراچی ایڈیشنل آئی جی امیر احمد شیخ نے سول اسپتال کا خصوصی دورہ کیا تھا اور رکشہ ڈرائیور کی عیادت کی تھی۔  انہوں نے ٹریفک اہلکاروں کو ہدایت کی تھی کہ رکشے والوں کا 100 سے 150 روپے سے زائد کا چالان نہ کیا جائے، انہوں نے غیر ضروری چالان کرنے والے ٹریفک پولیس اہلکاروں کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان بھی کیا۔


متعلقہ خبریں