فیصل رضا عابدی کی درخواست ضمانت مسترد


اسلام آباد: سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی دونوں مقدمات میں ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصل رضا عابدی کی درخواست ضمانت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ کچھ دیر بعد سنا دیا۔ فیصلہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے سنایا۔

عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصل رضا عابدی نے اپنی ایک ٹی وی انٹرویو کے ذریعے چیف جسٹس آف پاکستان کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی تھی اور انٹرویو کا مقصد توہین عدالت کیس میں اپنی مرضی کا فیصلہ لینا تھا۔

وکیل صفائی نے استفسار کیا کہ کیا چیف جسٹس نے کہا کہ میں بلیک میل ہو رہا ہوں اور ایسے کوئی شواہد بھی موجود نہیں ہیں کہ چیف جسٹس کو دھمکی لگائی گئی ہو۔

فیصل رضا عابدی کو دس اکتوبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

گزشتہ ماہ ستمبر میں فیصل رضا عابدی کے خلاف چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے  پردہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت نے 13 اکتوبر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق رہنما اور سینیٹر فیصل رضا عابدی کو چیف جسٹس سے متعلق نازیبا ریمارکس دینے پر درج مقدمہ میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کا ایک مقدمہ پہلے سے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔


متعلقہ خبریں