آرگینک خوراک کینسر کے امکانات کم کرسکتی ہے


اسلام آباد: آرگینک خوراک کااستعمال کرنے والوں میں نان آرگینک خوراک لینے والوں کی نسبت کینسر کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد میں کنیسر کے امکات  0.6 فیصد کم ہوتے ہیں۔

فرینچ انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی مرکزی محقق جولیا باؤڈری کا کہنا ہے کہ کینسر کی بہت سی اقسام اور دوسری بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے صحت مند غذا اور ورزش اہم دستاویزی حفاظتی عوامل ہیں۔ 

ان کا کہنا ہے کہ تحقیق میں قطعی طورپر یہ نہیں کہا گیا کہ آرگینک غذا کے استعمال سے کینسر نہیں ہوتا بلکہ یہ بتایا گیا ہے کہ  آرگینک خوراک کے استعمال سے کینسرپھیلنے کے خدشات کم ہو جاتے ہیں۔

آرگینک خوراک کا معیار مصنوعی کھاد، کیڑے مار دواؤں اور جینیاتی طور پر نظرثانی شدہ حیاتیات کے استعمال کی اجازت نہیں دیتا۔

ماضی میں کی گئی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ زرعی کیمیائیوں کو کینسر کی کچھ اقسام سے منسلک کیا جاسکتا ہے لیکن ایسے واضح ثبوت نہیں ملتے کہ آرگینک خوراک ایسے کیمیکلز سے پاک ہے یا نہیں جو کینسر کے خدشات کو کم کرسکیں۔

محققین نے 16 قسم کے آرگینک مصنوعات پر خاص طور سے دھیان دیا جن میں پھل، سبزیاں، سویا مصنوعات، ڈیری، گوشت، مچھلی، اناج، انگور، روٹی، آٹا، سبزیوں سے تیار کردہ تیل، مصالحے، کھانے کے لیے تیار خوراک، کافی، چائے، شراب، بسکٹ، چاکلیٹ، مٹھائیاں اور دوسرے کھانے شامل ہیں۔

محققین نے تحقیق کے شرکا کے اسکور کو کم از کم 0،نان آرگینک غذا کا استعمال کرنے والے اور 32 سے زائد آرگینک خوراک استعمال کرنے والے کے طور پرکیا۔

اس گروپ میں کم آرگینک خوراک کا استعمال کرنے والوں کا اسکور 0.72 تھا جبکہآرگینک خوراک کا استعمال نہ کرنے والوں کو اسکور 19.4 تھا۔

سروے مکمل ہونے کے تقریباً ساڑھے چار سال بعد سروے میں شرکت کرنے والوں میں 1340 نئی اقسام کے کینسر دریافت ہوئے جن میں عام طور پر بریسٹ کینسر، پروسٹیٹ کینسر، اسکن کینسرقابل ذکر ہیں۔


متعلقہ خبریں