یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین کا عبدالرزاق داؤد کے استعفے کا مطالبہ


اسلام آباد: آل پاکستان مرکزی ورکرز یونین آف یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین نے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔

ڈی چوک میں دھرنا جاری رکھے ہوئے ملازمین نے دھمکی دی ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو خاردار تاریں عبور کرلیں گے۔ اسٹور ملازمین نے اسلام آباد میں دوسرے روز دھرنے کے دوران حکومت مخالف نعرے بازی کی اور بقایاجات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کو یوٹیلٹی اسٹورز کا سودا نہیں کرنے دیں گے اور جب تک حکومتی وفد مذاکرات کے لیے نہیں آتا، یہاں سے نہیں جائیں گے، حکومت ہمارے ڈیلی  وجیز اور کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرے۔

ضلعی انتظامیہ نے سیکریٹریٹ جانے والے تمام راستے سیل کردیے ہیں اور ریڈ زون میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

آل پاکستان مرکزی ورکرز یونین آف یوٹیلٹی اسٹورز کی جانب سے حکومت کے خلاف ڈی چوک میں دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ ملازمین نے اعلان کیا ہے کہ بقایاجات نہ ملے تو احتجاج کا دائرہ  مزید بڑھا دیا جائے گا۔

گزشتہ روز وزیراعظم کےمعاون خصوصی نعیم الحق نے مظاہرین سے ملاقات کی تھی جو بے سود ثابت ہوئی ہے۔

یوٹیلٹی اسٹور ملازمین کا کہنا ہے کہ سبسڈی میں خرد برد کے الزام کے دستاویزی ثبوت پیش کیے جائیں۔

مظاہرین نے ملازین کو مستقل کرنے سمیت چھ مطالبات حکومت کے سامنے رکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن آنے تک دھرنا جاری رہے گا۔

ملازمین کی جانب سے پارلیمنٹ کی جانب مارچ کی دھمکی کے بعد انتظامیہ نے خاردار تاروں سے سڑک کو بند کردیا ہے اور پولیس کی نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں