بھارتی انتخابات کے بعد دوبارہ دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے، عمران خان



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت میں ہونے والے انتخابات کے بعد پڑوسی ملک سے ایک مرتبہ پھر دوستی کا ہاتھ بڑھائے گا۔

سعودی عرب میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن دونوں ممالک کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھارت کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھایا لیکن بد قسمتی سے مثبت جواب نہیں ملا، بھارت میں الیکشن کے دوران پاکستان مخالف بیانیے کو استعمال کیا جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمسایہ ملک میں انتخابات ختم ہونے کے ایک بار پھر انہیں دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک مل کر غربت سے لڑ سکتے ہیں۔

’افغانستان، بھارت کے ساتھ امن قائم ہونا ضروری‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے افغانستان اور بھارت کے ساتھ امن قائم ہونا ضروری ہے، امید ہے افغانستان میں امن قائم ہوگا جس سے پاکستان کے حالات مزید بہتر ہوں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم مشکل وقت سے نکلنے کے لیے آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے قرضہ لینے کا سوچ رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان میں آئیں۔

چین سے متعلق سوال کے جواب میں پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ یہ واحد ملک ہے جس نے کروڑوں انسانوں کو غربت سے نکالا اور کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، میں آئندہ ماہ چین کا دورہ کروں گا اور اس معاملے پر ان سے بات چیت ہوگی۔

عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم ٹیکس اور دیگر شعبوں میں بہتری لارہے ہیں تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی جانب راغب کیا جاسکے، ہمارے پاس سیاحت کے بہترین مواقع اور معدنیات ہیں جن میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔

’دہشت گردی کے سبب سرمایہ کاری نہیں آسکی‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان کی ہاؤسنگ اور انرجی سیکٹر میں بھی پیسہ لگا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے سبب ہمارے ملک میں سرمایہ کاری نہیں آسکی تھی لیکن اب پاکستان میں سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو جائے گا جس سے پاکستانی معیشت مزید بہتر ہوگی۔

عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان میں بے شمار مواقع ہیں۔ دہشتگردی پر قابو پانے کے بعد پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بالکل محفوظ ہے۔

’مستقبل میں ٹیکنالوجی سیکٹر پر بھی توجہ دیں گے‘

انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سیکٹر میں ہم بھارت کی طرح کام نہیں کر سکے ہیں اور پیچھے رہ گئے، مستقبل میں ہم ٹیکنالوجی سیکٹر پر بھی توجہ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی تمام مشکلات کو حل کرنے میں لگے ہوئے ہیں کیوں کہ ہمارا خیال ہے کہ تمام مسائل کا حل نوجوانوں کو روزگار دینے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب کے سرمایہ کاروں سے بات چیت کررہے ہیں، ہمیں پاکستان میں دو آئل ریفائنریز کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان خواتین کی تعلیم میں پیچھے رہ گیا ہے جس کے لیے ہم کام کررہے ہیں۔ پاکستان میں خواتین کو شرعیت کے مطابق وراثت نہیں ملتی ہم کوشش کررہے ہیں ان کو وراثت ملے تاکہ ان کی معاشی حالت بہتر ہو۔


متعلقہ خبریں