حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے، قرارداد کے مقابلے میں قرارداد

پنجاب اسمبلی: ارکان اسمبلی استحقاق تر میمی ایکٹ 2021 دوبارہ منظور

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی رکنیت منسوخی کے لیے قرارداد جمع کرادی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے مقابلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کے خلاف قرار داد جمع کرادی۔

ہم نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آنے کے باعث ایک دن میں ایک ہی معاملے پر دو قراردادیں جمع کرائی گئی ہیں۔

پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی مسرت جمشید چیمہ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے خلا ف جمع کرائی گئی قرارداد میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے مقدس ایوان میں جھوٹ بولا ہے۔

قرارداد کے متن کے مطابق شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے مقدس ایوان میں کہا کہ نیب نے انہیں خواجہ آصف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننےکی پیشکش کی۔

مسرت جمشید چیمہ نے جمع کرائی گئی قرارداد میں مؤقف اپنایا ہے کہ وہ صادق اور امین نہیں رہے ہیں اس لیے آرٹیکل 62 ون ایف کےتحت کارروائی کی جائے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلا ف قرار داد پی ایم ایل (ن) کی رکن صوبائی اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے جمع کرائی ہے۔

جمع کرائی گئی قرارداد میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ نیب میں شہباز شریف نے خواجہ آصف کے خلاف بیان دیا ہے۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ نیب میں سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اقرار کیا ہے کہ نندی پورکا ٹھیکہ خواجہ آصف نے من پسند کمپنی کو دیا۔

رکن پنجاب اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا ہے کہ اسپیکرصوبائی اسمبلی کا یہ بیان نیب میں ہونے والی تحقیقات پر سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ اسپیکرکو نیب میں ہونے والی تحقیقات کا کیسے علم ہوا؟ انہوں نے سوال کیا ہے کہ کیا اسپیکر چودھری پرویز الٰہی نیب کے ترجمان ہیں؟

قراداد میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر کے بیان سے یہ بات عیاں ہوگئی ہے کہ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی نے جمع کرائی گئی قرارداد میں الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نیب کی ملی بھگت سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی کردار کشی کررہی ہے۔

پی ایم ایل (ن) کی رکن اسمبلی کا مؤقف ہے کہ حکومت، نیب جیسے ادارے کو استعمال کرکے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔

پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد میں چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس ضمن میں نوٹس لیتے ہوئے چئیرمن نیب سے وضاحت طلب کریں۔


متعلقہ خبریں