زلفی بخاری کی تعیناتی، رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد


اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پیر کے روز زلفی بخاری کی بطوروزیر اعظم کے معاون خصوصی تعیناتی کے خلاف درخواست پرسپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات مسترد کر دیے۔

چیف جسٹس نے اعتراض مسترد کرتے  ہوئے پٹیشن کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

آج چیف جسٹس نے رجسڑار آفس کی جانب سے زلفی بخاری کی تقرری کے خلاف پٹیشن پر اٹھائے گئے اعتراضات کے خلاف درخواست کی سماعت اپنے چیمبر میں کی۔ درخواست گزار عادل چھٹہ چیمبر میں پیش ہوئے۔

عدالت نے اعتراضات مسترد کرکے درخواست سماعت کے لئے منظور کر لی۔ چیف جسٹس نے رجسڑار آفس کو حکم دیا کہ درخواست کو اوپن کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر کی جائے۔

محمد عادل چھٹہ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برا ئے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری کی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کی تھی۔  درخواست میں وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ زلفی بخاری کو بطور معاون خصوصی کام کرنے سے روکا جائے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ دوہری شہریت کا حامل شخص رکن قومی اسمبلی منتخب نہیں ہو سکتا۔ ان کا موقف ہے کہ معاون خصوصی نے بھی وہی ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں جو منتخب رکن اسمبلی کرتا ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ جو کام براہ راست نہیں ہو سکتا وہ بلا واسطہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری کی نامزدگی غیر قانونی ہے اس لیے عدالت اس تقرری کو کالعدم قرار دیں۔

تاہم سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات اٹھا کر واپس کی تھی۔ عادل چٹھہ نے رجسٹرارآفس  کے احکامات کےخلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی تھی۔

 


متعلقہ خبریں