امریکہ کا پاکستان سے ایک مرتبہ پھر ڈومور کا مطالبہ


واشنگٹن: سعودی عرب سے مالیاتی پیکج ملتے ہی امریکا نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر دباؤ بڑھاتے ہوئے ’ڈو مور‘ کا مطالبہ کردیا۔

امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف دیے گئے اپنے ہدف کو پورا کرے، امریکہ کی جنوبی ایشیا سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

مائیک پومپیو نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کو جو ٹاسک دیا گیا ہے وہ اسے پورا کرے گا اور دہشت گردوں کو کسی بھی قسم کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہیں کرے گا اور اگر سرحدوں پر موجود دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم نہیں کی گئیں تو پاکستان کو اس کا خمیازہ بھی بھگتنا پڑے گا۔

اس سے قبل امریکی دفتر خارجہ کے قائم مقام ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے پاکستان ہنری انشر کا کہنا تھا کہ افغان پالیسی بدلنے تک پاکستان پر دباؤ جاری رہے گا جب کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جانب سے جو اقدامات کیے گئے ہیں وہ فیصلہ کُن نہیں ہیں جس میں یہ واضح ہوسکے کہ دہشت گرد آئندہ پاکستانی زمین استعمال نہیں کر سکیں گے۔

ہنری انشر نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان خطے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کے دوران ان کی پاکستانی وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید سمیت دیگر سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔

شاہ محمود قریشی نے مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ امریکا نے پاکستان سے ’ڈومور‘ کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، ملاقات میں ڈومور کا نہیں آگے بڑھنے کے جذبے کا ماحول تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے مائیک پومپیو سے ملاقات کے دوران پاکستان کا نقطہ نظر بردباری، خودداری اور ذمہ داری سے پیش کیا۔


متعلقہ خبریں