عوام کے ساتھ مل کر پولیو فری پاکستان بنائیں گے، عمران خان


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

پولیو کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پرامید ہیں کہ عوام کے ساتھ مل کر اپنے بچوں کے لیے پولیو فری صحت بند پاکستان بنا لیں گے۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا عالمی یوم انسداد پولیو کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ پولیو بچوں کے امراض میں سب سے مہلک بیماری ہے۔ انسداد پولیو کے اہداف کا حصول تمام طبقوں کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پنجاب کو 2019 تک پولیو فری صوبہ بنانا چاہتے ہیں، پاکستان پولیو زدہ ممالک کی فہرست میں رہنے کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا، پولیو سے پاک دنیا ہی ہمارے بچوں کے لیے محفوظ دنیا ہے۔

انہوں نے کہا اگلے ماہ پنجاب بھر میں ایک بار پھر انسداد پولیو مہم چلائے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب مل کے پولیو کا نام و نشان مٹا دیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پولیو ڈےکے موقع پر مرض کے مکمل خاتمے تک کوشش جاری رکھنے کا عہد کیا۔

سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پولیو سے پاک پاکستان قوم کی ترجیح ہے، پوری قوم پولیو کے خلاف متحد ہے۔ آئندہ نسلوں کو پولیو فری پاکستان دینا ہم پرفرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کا خاتمہ شہید بی بی کا خواب تھا جو ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر منیرنے ورلڈ پولیو ڈے کے موقع پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمے قریب تر ہے، اس وقت والدین کو تھوڑاصبر کے ساتھ بچوں کو بروقت اور ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے جاری رکھنے چاہئیں۔

ڈاکٹر منیر نے یقین دلایا کہ پولیو سے بچاؤ کی ویکسین مکمل محفوظ اور موثر ہے اور اس کی متعدد خوراکیں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے لئے بہت اہم کردار اداکرتی ہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں 24 اکتوبر کو پولیو ڈے منایا جا رہا ہے جس کا مقصد دنیا کو آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے پولیو فری بنانا ہے۔

اس سال یہ دن خسرہ مہم کی وجہ سے سادگی سے منایا جا رہا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کے تین ممالک بشمول نائجیریا اور افغانستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے کوششیں تاحال جاری ہیں۔

محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اس سال پاکستان بھر سے پولیو کے 6 کیس سامنے آچکے ہیں۔ جن میں بلوچستان میں 3، جبکہ فاٹا، کے پی کے اور سندھ سے پولیو کا ایک ایک کیس سامنے آچکا ہے۔

پنجاب سے ابھی تک پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا لیکن لاہور، راولپنڈی اور ڈی جی خان میں پولیو وائرس کی موجودگی کی وجہ سے پانچ سال سے کم عمر بچے رسک کا شکار ہیں۔

ورلڈ پولیو ڈے کے حوالے سے ریس کورس پارک لاہور میں تصویری نمائش کا آغازبھی کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں