ہم قرض سے کوئی فوائد حاصل نہیں کرتے، وسیم سجاد


اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد نے کہا کہ ہم ہمیشہ قرض لیتے ہیں اور اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھاتے بلکہ سارا قرض ضائع کردیتے ہیں اسی لیے اس کی واپسی مشکل بن جاتی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر قرضے کوصحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ کوئی بری چیز نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر بات کا دھیان رکھنا پڑتا ہے کیونکہ یہ اس کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے لیے ادارے بنے ہیں لیکن ان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے قوانین میں تندیلیاں کرنے کی ضرورت ہے۔

پروگرام میں موجود مہمان ہارون شریف نے کہا کہ ہمیں اپنی برآمداتی مصنوعات بہتر بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر ہمارے برآمدات بڑھ جائیں تو ملک کے لیے فائدہ ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ دس سالوں میں اربوں روپوں کے قرضے لیے گئے اور ان کی واپسی کا کسی کو کوئی خیال نہیں رہا اورسب کچھ ہمارے سر ڈال دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے قائد عمران خان کوسلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کسی کو این آر او نہیں دیں گے۔

پروگرام میں موجود پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مائزہ حمید نے کہا کہ تحریک انصاف نے پشاور میں عوام کے لیے کون سے منصوبے چلائے؟ عوامی مفاد کے منصوبوں پرکام کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اب کنٹینر پر نہیں بلکہ حکومت میں ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایسی جماعتیں ہیں جو جمہوریت پر یقین رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملک مسائل کا شکار ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کرنے والے نصف سے زائد لوگ آج  عمران خان کے ساتھ ہیں اور ان میں علیم خان اور جہانگیر ترین بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں