نواز زرداری ملاقات کے لیے مولانا فضل الرحمان کوشاں


اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی ملاقات کرانے اورانہیں قریب لانے کے لیے سرگرداں ہوگئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے قائدین کو ایک صف پر لانے کے لیے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دونوں کو اپوزیشن کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دے دی ہے۔

انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے گزشتہ روز پی ایم ایل (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو ٹیلی فون کیا جس میں انہیں اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی۔

ذرائع کے مطابق کشمیرکمیٹی کے سابق چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے کہا کہ سنا ہے کہ پی ایم ایل این اے پی سی میں شرکت کے لیے وفد بھیجنے کا سوچ رہی ہے۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ایم ایم اے کے سربراہ نے کہا کہ میری گزارش ہے کہ اے پی سی میں آپ ذاتی طور پر شریک ہوں اورآنے والے پارٹی وفد کی سربراہی آپ کریں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد کو مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ انہوں نے یہی درخواست آصف علی زرداری سے بھی کی ہے اور وہ بھی اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق جے یو آئی کے سربراہ نے سابق وزیراعظم سے کہا کہ بیشک اے پی سی کے لیے تاریخ آپ بتا دیں تو وہی رکھ لیں گے، اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نے مولانا فضل الرحمان کو واضح جواب دینے کے بجائے ان سے جلد رابطہ کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے درمیان گزشتہ کئی سالوں سے تعلقات معمول پر نہیں ہیں۔ دونوں کے درمیان تعلقات میں گہری دراڑ اس وقت پیدا ہوئی تھی جب پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے لاڑکانہ میں ایک تقریر کی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ماضی میں کئی مرتبہ دونوں جماعتوں کو قریب لانے کے حوالے سے رابطے بھی کیے گئے ہیں مگر تاحال وہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے ہیں۔

پی ایم ایل (ن) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بھی کچھ عرصے قبل راجہ ظفرالحق کی قیادت میں نیرحسین بخاری کی رہائش گاہ جا کر ملاقات کی تھی مگراس کا بھی کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا تھا۔

ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی مولانا فضل الرحمان کی کوشش تھی کہ وہ دونوں قائدین کو قریب لاسکیں مگر وہ ناکام رہے تھے۔

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے جب دو دن قبل پریس کانفرنس سے خطاب کیا تو سیاسی مبصرین کو یہی تاثر ملا کہ اب برف پگھل رہی ہے اور شریک چیئرمین پی پی پی سابق وزیراعظم سے ملاقات پر آمادہ ہونے کا عندیہ دے رہے ہیں۔

متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اس مرتبہ دونوں قائدین کو قریب لانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں؟ اس کا فیصلہ اپوزیشن کی جانب سے بلائی جانے والی اے پی سی کرے گی۔


متعلقہ خبریں