وفاقی حکومت کا بجلی کی قیمت میں 1.27 روپے اضافے کا اعلان



اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی کی قیمت میں 1.27 روپے اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیرخزانہ اسد عمر نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی کی حکومت سے پہلے نیپرا نے 3.82 روپے کا اضافہ تجویز کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں  ایک کروڑ 76 لاکھ صارفین 300 سے کم یونٹ استعمال کرتے ہیں ان پر نئی قیمتوں کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ 300 سے سات سو کے درمیان 20 فیصد اضافہ ہے اور سات سو اوپر 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اسد عمر نے بتایا کہ صنعتی شعبے میں بجلی کی قیمت میں 78 پیسے کا اضافہ ہوگا۔

وزیر تونائی عمر ایوب نے بتایا کہ نو سو ارب کے بلوں کی وصولی ابھی باقی ہے جس کا آغاز لاہور سے کیا جائے گا۔ ہم کنڈا سسٹم ختم کرنے کی کوشش کریں گے جس کے لیے اے ایم آئی میٹر لگائیں گے۔ ان کا کہنا تھا 250سے 280 ارب سالانہ کنڈا سسٹم کی وجہ سے نقصان ہوتا ہے۔

وزیراطلاعات نے بتایا کہ  پاکستان اور چین میں معاہدہ ہوا ہے 2022 میں پہلا پاکستانی خلائی مشین خلا میں بھیجا جائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب کارکنان کو بلو پاسپورٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بیرون ملک سفر میں رکاوٹوں کا مسئلہ حل ہو سکے، منسٹر تعلیم کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ نیشنل ٹیسٹنگ سروس کو بہتر بنانے کے لیے اقدمات کریں۔

وزیراطلاعات نے بتایا کہ لیفٹیننٹ جنرل عبداللہ ڈوگر کو ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کا چیئرمین تعینات کردیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پانچ نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔اور اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سعودی عرب سے ملنے والے اقتصادی پیکج کی تفصیلات سے آگاہ گیا جب کہ اجلاس میں 100 روزہ پلان کا جائزہ بھی لیا گیا۔

اجلاس میں آگ سے جھلسنے والے افراد کے جلد کی پیوندکاری پر ٹیکس ختم کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔


متعلقہ خبریں