علی ظفر کی شاعری ’کچھ تو غلط ہو رہا ہے‘ سوشل میڈیا پر وائرل


پاکستانی گلوکار و ادکارعلی ظفر کی ’کچھ تو غلط ہو رہا ہے‘ کے عنوان سے شاعری منظرعام پر آتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

پاکستان اور بھارت میں اپنی اداکاری اور گلوکاری کا لوہا منوانے کے بعد علی ظفرنے اب شاعری کے میدان میں قدم رکھا ہے، پاکستانی موسیقی کی دنیا سے شہرت حاصل کرنے والے علی ظفرنے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ اور ویڈیو سائٹ یوٹیوب پر اپنی شاعری کی ویڈیو لگائی ہے۔

ویڈیو میں علی ظفر نے اپنی مسحور کن آواز میں شاعری پڑھ کر خود کے لکھے الفاظوں کو چار چاند لگا دیئے۔

علی ظفر نے اپنی غزل میں سادہ الفاظوں کا انتخاب کرتے ہوئے کئی بڑی باتیں بیان کی ہے، اپنی شاعری کے زریعے علی ظفر نے کچھ اہم موضوعات کے ذکر کو واضح کرتے ہوئے خاموش معاشرے کو مخاطب کیا ہے۔

’کچھ توغلط ہو رہا ہے‘ کے عنوان پر لکھی اس شاعری میں گلوکار و ادکار کی معاشرے میں بڑھتی بے حسی پر لوگوں کو غفلت کی نیند سے بیدار کرنے کی کوشش صاف دیکھائی دیتی ہے۔

علی ظفر نے اپنی شاعری میں اہم مسائل اور معاشرے میں بڑھتی خودغرضی کا ذکر کرتے ہوئے یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ معاشرے میں پھیلتی یہ بے حسی لوگوں اس مقام تک لے جائے گی جس کے انجام میں ہمارے پاس پچھتانے کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا۔

علی ظفر کی شاعری کی اس ویڈیو کو لوگوں نے خوب پسند کیا ہے اور لوگ گلوکار و ادکار کے غزل میں لکھے الفاظوں سے خوب متاثر ہوئیں ہیں۔

علی ظفر کی شاعری کے الفاظ کچھ یہ ہیں،

کچھ تو غلط ہو رہا ہے
کیا انسان خواب غفلت میں سو رہا ہے؟
گفتگو میں دھواں، جلن سینوں میں
بیچ نفرت کے کون ہے جو بو رہا ہے
کچھ تو غلط ہو رہا ہے
مفلس کا کوئی ٹھکانہ نہیں، غریب کا آشیانہ نہیں
رئیس دکھڑا اپنا رو رہا ہے
کچھ تو غلط ہو رہا ہے
بیٹھے ہیں سب کسی موجزے کی تاک میں
جیتں ہیں اپنے لیے بس، اپنے آپ میں
جاؤ ہونے دو جو ہو رہا ہے
ہاں! کچھ تو غلط ہو رہا ہے
چلو آؤ دیکھیں کب تک چلے گا یہ سب
کچھ نا رہے گا باقی ہم جاگ اُٹھے گے تب
سنائیں گے پھر یہ داستاں اور سننے والا نا کوئی
مرہم خواب کے آغوش خواب بننے والا نا کوئی
پھر دیں گے سدا تک صدائیں، مانگے ہیں گڑگڑا کر دعائیں
کہ جگا دیں ہمیں اس خواب غفلت سے
جہاں کچھ تو غلط ہو رہا ہے
کچھ تو غلط ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں