عمران خان سیاست دان نہیں بلکہ رہنما ہیں، زرتاج گل


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ انتخابات کے وقت موجودہ اپوزیشن شرطیں لگایا کرتی تھی کہ تحریک انصاف کو شکست ہو گی اور جب ہمیں حکومت مل گئی تو اپوزیشن کہتی ہے کہ یہ لوگ حکومت نہیں چلا سکیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اب عمران خان سعودی عرب سے قرضہ لے آئے ہیں تو اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ حکومت نے کوئی ڈیل کر لی ہے۔

زرتاج گل کا کہنا تھا کہ عمران خان سیاستدان نہیں بلکہ ایک رہنما ہیں۔

ماڈل ٹاؤن سانحے کے حوالے سے زرتاج گل نے ایک سوال کا جواب اس شعر کے ذریعے دیا،

“ان سے کیا رکھے کوئی منصفی کی امید

قتل عام کو جس نے حادثہ بنا ڈالا۔”

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مصدق ملک نے کہا کہ ہمارے پاس مکمل اعدادوشمار ہیں کہ ن لیگ کے دور حکومت میں کہاں سرمایہ کاری کی گئی اس کے باوجود تحریک انصاف ہم پر ملک لوٹنے کا الزام لگاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تحریک انصاف کی حکومت کو دو ماہ ہو چکے ہیں، انہوں نے شہباز شریف کو تو گرفتار کر لیا لیکن ان باقی لوگوں کا کیا ہو گا جن پر اتنے مقدمات ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا کہ عمران خان ابھی تک کنٹینر کے اوپر بیٹھے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے لوگوں پر بہت زیادہ مقدمات تھے۔ یہ کہنا غلط ہے کہ این آر او کا فائدہ صرف پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو ہوا۔

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اگر ملک کے وزیر اعظم بھیک ملنے پر خوشی کا اظہار کریں گے اور ملک کو چندے پر چلائیں گے تو کسی کے سامنے ہماری عزت نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاسی شخصیت نہیں ہیں، انہیں اتنی بڑی بڑی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ ان کو اس بات کا پتا ہونا چاہیئے کہ ان کی حکموت تین چار لوگوں پر کھڑی ہے اور ان مین سے بھی کچھ لوگ ان سے ناراض ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کا فائدہ پاکستان سے زیادہ چین کو ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر سے تو وزیراعظم بھی خوش نہیں ہیں۔ مجھے اپنے لیاری کے حلقے سے روزبجلی کا زیادہ بل آنے کی شکایات موصول ہوتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ ایک صفحے پر ہیں۔ ہم سو دن کی مدت پوری ہوئے کا انتظار کر رہے ہیں، اس کے بعد ہم حکومت کو وائٹ پیپر پیش کریں گے کہ انہوں نے سو دن میں کیا کچھ کیا۔


متعلقہ خبریں