روشنی سے دنیا کے تیز ترین انٹرنیٹ کی تیاری


سڈنی: دینا کا تیز ترین انٹرنیٹ تیار کرنے کی کاوشوں میں آسٹریلیا کی تحقیق بھی شامل ہو گئی ہے جس کے مطابق اگر ڈیٹا اور معلومات کے ارسال کے لیے روشنی کا استعمال کیا جائے تو موجودہ انٹرنیٹ کی رفتار 100 گنا بڑھائی جاسکتی ہے۔

اب تک معلومات کے ارسال کے لیے روشنی کا استعمال ’براڈ بینڈ فائبر آپٹک‘ تاروں میں کیا جا رہا ہے۔ اس طریقہ کار کے تحت روشنی میں معلومات کوڈ کی جاتی ہیں جنہیں پھر سے ڈی کوڈ کیا جاتا ہے جس سے انٹرنیٹ کی رفتار متاثر ہوتی ہے۔

رائل میلبورن انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کی تحقیقاتی ٹیم کے رکن ہاؤرن رین کا کہنا تھا کہ وہ جس ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں اس میں روشنی پر معلومات کوڈ اور ڈی کوڈ کرنے کا طریقہ کار الگ ہے۔ اس میں ایک مخصوص قسم کی روشنی استعمال ہو گی جس کی بدولت انٹر نیٹ کی رفتار بڑھائی جا سکے گی.

رین کا کہنا ہے کہ صارفین میں اضافے کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار برقرار رکھنا مشکل ہے۔ انٹرنیٹ کی رفتار بڑھانا اشد ضروری ہے اور یہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ رین کا کہنا ہے کہ روشنی کے ارسال کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت استعمال کر کے انٹرنیٹ کی رفتار بڑھا لی گئی ہے۔

تحقیق کے مطابق آسٹریلیا کا قومی براڈبینڈ نیٹ ورک تمام تر جدت کے باوجود روشنی کی معلومات ارسال کرنے کی صلاحیت کا بہت کم حصہ استعمال کرتا ہے۔

جدید براڈبینڈ ٹیکنالوجی میں روشنی کی شعاعوں کی شکل کے لحاظ سے ان پر زیادہ سے زیادہ معلومات کوڈ کی جاتی ہے۔
ایک سائنسی جرنل کی تحقیق کے مطابق اس نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کوانٹم ڈیٹا کے ارسال کے لیے بھی کیا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں