تین مطالبات مان لیں بہادرآباد چلا جاؤں گا، فاروق ستار


کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے تین مطالبات کی منظوری کی صورت میں بہادر آباد سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج سب کے سامنے ہیں، پارٹی پر چند افراد قابض ہیں، جو خود بھی میرٹ پر نہیں ہیں۔

جمعہ کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے ایم کیو ایم نظریاتی کا دس نکاتی چارٹر پیش کر دیا۔

فاروق ستار نے کہا کہ پیسے والے خاندانوں کو ٹکٹس دیے گئے جنہیں دیتے ہوئے آئین کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، رابطہ کمیٹی میں ٹکٹ کی بندر بانٹ ہوئی، یہاں تک کہ غریب شہدا کے اہل خانہ کو بھی ٹکٹ نہیں دیے گئے۔

ضمنی انتخابات کے امیدواران بشمول صادق افتخار اور عامر چشتی سے کروڑوں روپے کے اخراجات خرچ کرائے گئے۔

ایم کیو ایم رہنما کا مزید کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ پارٹی میں ون مین شو نہیں ہو سکتا ہے، 15 جون 2018 کو جب میں واپس گیا تو اندازہ ہوا کہ چند افراد کی اجارہ داری ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ مجھے منانے والے ڈرامے نہیں چلیں گے، کارکنوں کو منانے اور ان کے دل جیتنے کی بات کریں، ایماندار اور سینئر کارکنان کو کھڈے لائن لگا دیا گیا، کارکنان اپنی رابطہ کمیٹی سے مطالبات کر رہے ہیں۔

فیصل رضا عابدی پر جو الزامات ہیں وہ جھوٹے ہیں۔ انہیں زیادہ سچ بولنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ فیصل رضا عابدی پر قائم مقدمات ختم کر کے اسے رہا کیا جائے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ تنظیم کی بحالی کےلیے 22 رکنی کمیٹی بنائی ہے، ایم کیو ایم کی بحالی کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی ہے وہ ایم کیو ایم کا دھڑا یا گروہ نہیں ہے، 5 فروری سے پہلے کی پوزیشن پر ساتھی بحال ہونے چاہئیں، اس کے ساتھ ساتھ پارٹی میں انٹراپارٹی الیکشن بھی ہونے چاہئیں۔ ہم پی ایس پی اور حقیقی کے کارکنان کو بھی کہتے ہیں آئیں شریک سفر بن جائیں۔


متعلقہ خبریں