قندھار میں پارلیمانی انتخابات کا عمل جاری

قندھار میں پارلیمانی انتخابات کا عمل جاری | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


قندھار: افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار میں ملتوی ہونے والے پارلیمانی انتخابات آج ہو رہے ہیں جس کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

پولنگ کے دوران امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور فوج کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔

قبل ازیں 20 اکتوبر کو افغانستان کے 34 میں سے 32 صوبوں میں انتخابات ہوئے تھے جب کہ ہلمند اور قندھار دہشت گرد کارروائیوں کے سبب الیکشن ملتوی کردیا گیا تھا۔

قندھار میں ہوئے دہشت گرد حملے میں مقامی پولیس کے جنرل عبدالرزاق محافظ کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے تھے۔

جنرل عبدالرزاق کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ امریکی کمانڈر اسکاٹ ملر سے ملاقات کے بعد آفس سے باہر آ رہے تھے۔ حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔

افغان وزیرداخلہ کے مطابق 20 اکتوبر کو دو روز تک جاری رہنے والے انتخابات کے دوران دہشت گردوں نے 250 حملے کیے جن میں 50 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

طالبان نے اعلان کیا تھا کہ وہ انتخابات کے دوران امیدواروں کو نشانہ بنائیں گے اور انتخابی مہم کے دوران ہونے والے حملوں میں 10 امیدوار ہلاک ہوگئے تھے۔ طالبان نے عوام کو بھی کہا تھا کہ الیکشن کے دن گھر سے نہ نکلیں۔

دہشت گرد حملوں اور طالبان کی دھمکیوں کے باوجود 20 اکتوبر کو ووٹ ٹرن آؤٹ اچھا رہا اور مختلف پولنگ اسٹیشنز پر لوگوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔

پارلیمانی انتخابات میں 249 نشستوں کے لیے 2500 سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔ امن و امان کی صورتحال براقرا رکھنے کے لیے 70 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

افغانستان میں 2010 کے بعد پہلی بار پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں جس کے ابتدائی نتائج نومبر اور حتمی نتائج کا اعلان 2019 میں متوقع ہے۔

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ آمد و رفت کا مرکزی دروازہ باب دوستی سیل کردیا ہے اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ باب دوستی افغان الیکشن میں ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے پیش نظر بند کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں