ملزمان کو سہولیات فراہم کرنے پر ملیر جیل کا سپرٹینڈنٹ معطل

ملزمان کو سہولیات فراہم کرنے پر ملیر جیل کا سپرٹینڈنٹ معطل|humnews.pk

کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سنگین جرائم میں ملوث افراد کو سہولیات فراہم کرنے پر ملیر جیل کے سپرٹینڈنٹ حسن ستو کو معطل کردیا ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ملیر جیل کے اچانک دورے کے دوران اومنی گروپ کیس میں ملوث عبد الغنی مجید کے بیرک کا معائنہ کیا تو بیرک میں ٹی وی، شیونگ کٹ، اٹیچ باتھ اور شیمپو سمیت دیگر سہولیات دیکھ کر چیف جسٹس جیل انتظامیہ پر برہم ہوگئے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کو کرمنل سیل میں رکھاجانا چاہیے لیکن انہیں اے کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ اومنی گروپ کے ملزمان جیل سے بیٹھ کر ٹیلی فون پر معاملات کو دیکھ رہے ہیں، اگر معلومات درست ثابت ہوئیں تو سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔

جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ جیل میں موجود تمام ملزمان سے موبائل فون واپس لیے جائیں۔

قبل ازیں چیف جسٹس نے سزائے موت پانے والے شاہ رخ جتوئی کو سہولیات فراہم کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

شاہ رخ جتوئی کو بھی بیرک میں ٹی وی اور موبائل سمیت دیگر سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔ چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ ملزم کو فوری طور پر ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی جیل خانہ جات کو بھی عدالت میں طلب کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں