اسلام آباد: رہنما پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے حکومت سے وضاحت طلب کی ہے کہ عمان سے آنے والے طیارے میں کون تھا۔
سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا حکومت طیارے کے حوالے سے وضاحت پیش کرے کہ اس میں کون تھا اور طیارہ دس گھنٹے تک پاکستان کی سرزمین پر کیوں موجود رہا۔
Still waiting for a credible explanation on what happened. If there’s a simple answer it should just be given before more speculation fuels this controversy. #TelAvivjet https://t.co/JFUbZ4iyuq
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) October 27, 2018
ان کا کہنا تھا کہ عالمی میڈیا میں اسرائیلی طیارے کی اسلام آباد آمد کی خبریں ہیں، قوم سے کیا حقائق چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟
سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ قوم کو اندھیرے میں رکھ کر کیے جانے والے فیصلے قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ساری صورتحال سے قوم کو آگاہ کرنا ہو گا، اس سے پہلے کہ افواہیں زیادہ پھیل جائیں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی طیارے کی لینڈنگ کا معاملہ اس وقت منظرعام پر آیا جب اسرائیلی صحافی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا گیا کہ اسرائیلی طیارے نے تل ابیب سے پاکستان کے دارالحکومت میں لینڈ کیا اور دس گھنٹے پاکستان کی سرزمین پر گزارنے کے بعد واپس تل ابیب آگیا۔
اسرائیلی صحافی کی ٹوئٹ سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پرافواہوں نے تہلکہ مچا دیا لیکن پاکستانی وزارت اطلاعات نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان میں لینڈنگ سے متعلق خبروں کی تردید کر دی ہے۔
جھوٹی خبروں کی تردید سے متعلق بنائے گئے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروں سے متعلق کہا گیا ہے کہ یہ صحافتی اقدار کی خلاف ورزی اور یوم سیاہ کے موقع پر مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے ملک دشمن عناصر کی کوشش ہے۔