خواتین کی شرح خواندگی بڑھانے سے معاشی ترقی ممکن ہے، ملالہ

ملالہ یوسفزئی پانچ سال بعد آبائی علاقے سوات پہنچ گئی | urduhumnews.wpengine.com

نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کا ماننا ہےخواتین کی تعلیم کا معاملہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔

ووگ رسالے کے لئے لکھے گئے آرٹیکل میں ملالہ نے عالمی بینک کی تحقیق کی بنیاد پر یہ بات کی کہ خواتین کی شرح خواندگی بڑھانے سے ہی معاشی ترقی ممکن ہے۔

ملالہ نے اس بات کی وضاحت کی کہ 13 کڑور لڑکیوں کا اسکول میں نہ ہونا کس طرح عالمی مسئلہ ہے۔ عالمی بینک کی تحقیقات کے مطابق خواتین کی شرح خواندگی بڑھنے سے عالمی معیشت میں 150 سے 300 کھرب ڈالر کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا جدید دور کے تقاضوں کے لحاظ سے تعلیم کے بغیر خواتین ترقی نہیں کر سکتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا کڑئیر تو منتخب کر لیا ہے پر وہ ہمیشہ خواتین کی تعلیم  کے لیے کام کرتی رہیں گی۔

ملالہ کا کہنا ہے کہ وہ ان لڑکیوں کا غم سمجھتی ہیں جو ان کی طرح پرعزم ہیں پر غیر موضوع حالات میں پھنسی ہیں، ملالہ نے عوام کی تعلیم اور ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے پر حوصلہ افزائی کی۔

اس آرٹیکل میں ملالہ نے اپنی حالیہ مصروفیات کے بارے میں بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اضافی نصابی سرگرمیوں اور اپنے ملالہ فنڈ پر کام کرنا مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں ملالہ فنڈ اور خواتین کی تعلیم کا فروغ ان کے لیے اہم ہے، وہ یونیورسٹی کے تمام تجربات سے محروم نہیں رہنا چاہتی۔

ملالہ نے اپنی تعلیمی جدوجید کے حوالے سے کہا کہ ان کا یونیورسٹی کا تجربہ عام طلباء جیسا ہی ہے، وہ بھی آخری گھڑی کام مکمل کرتی ہیں اور امتحان کی آخری رات تیاری کرتی ہیں۔


متعلقہ خبریں