سائنسدانوں نے غذا کے مختلف اثرات کا سبب جان لیا

سائنسدانوں نے غذا کے مختلف اثرات کا سبب جان لیا|humnews.pk

واشنگٹن: برطانوی سائنسدانون نے کاربوہائیڈریٹس کے مختلف لوگوں پر مختلف اثرات کی وجہ جاننے کا طریقہ کار ڈھونڈ لیا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ عموماً جانوروں میں موجود ڈی این اے کی میوٹیشن کے عمل سے یہ پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ کیونکر کچھ غزائیں بعض افراد پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں اور کچھ پر نہیں۔

چینی خبر رساں ایجنسی زنہوا کے مطابق جب پھل مکھیوں کو دو مختلف نوعیت کی خوارک دی گئ جن میں سے ایک میں زیادہ پروٹین اور دوسری میں زیادہ کاربوہائیڈریٹس تھے تو نتائج میں حیرت انگیز فرق پایا گیا۔

یہ فرق پی ایل او ایس جینیٹکس کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی ریسرچ میں بتایا گیا ہے۔

ریسرچ کے مطابق جب مکھیوں کو زیادہ کاربوہائیڈریٹس والی خوراک (کیلا) دیا گیا تو لاروا کے مائیٹوہونڈریل ڈی ان اے میوٹیشن میں واضح اضافہ دیکھا گیا, تاہم زیادہ پروٹین والے فروٹس سے مائیٹوہونڈریل ڈی ان اے میوٹیشن میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔

اس کے برعکس اس میوٹیشن کے بغیر والے لاروا کی فریکونسی میں زیادہ پروٹین سے اضافہ اور زیادہ کاربوہائیڈریٹس سے کمی واقع ہوئی۔


متعلقہ خبریں